بچے کھلے آسمان تلے پڑھائی کرنے پر مجبور، ایل جی انتظامیہ سے مداخلت کی اپیل
سرینگر/22ستمبر//شیخ العالم ماڈل ہائی سکول پٹن اندرگام کو سیل کرنے پر پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن نے سخت برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک طرف سرکار جموں کشمیر میں تعلیم کو فروغ دینے اور بنیادی ڈھانچے کی مضبوطی کے دعوے کررہی ہے تو دوسری طرف سکول کو سیل کرکے طلبہ کو کھلے آسمان تلے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور کردیا گیا ہے ۔ ایسوسی ایشن نے حکومت سے کہا ہے کہ وہ ہائی کورٹ کی ہدایت پر عمل کریں اور بچوں کےلئے سکول کو دوبارہ کھول دیں ۔ اخبارات کے نام جاری کردہ بیان میں جموں و کشمیر کی پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن نے حکومت سے شیخ العالم ماڈل ہائی اسکول اندرگام پٹن کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پرمعاملے کو حل کرنے اور اسکول کو دوبارہ کھولنے کے لیے کہا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ سکول گزشتہ تیس برسوں سے کام کررہا ہے اور ہائی کورٹ کے فیصلے کا انتظار کئے بغیر متعلقہ محکمہ نے اس سکول کو سیل کرکے عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کی ہے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسکولوں کے تحت سرکاری اراضی کا معاملہ پہلے ہی عدالت میں زیر سماعت ہے۔ کیس ہائی کورٹ میں ہے۔ دوسری طرف سپریم کورٹ پہلے ہی کہہ چکی ہے کہ اگر تعلیمی ادارے یا ہسپتال سرکاری زمین پر ہیں تو حکومت تحمل کا مظاہرہ کرے اور انہیں سیل کرنے سے گریز کریں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ عدالتی احکامات کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے اس طرح کا اقدام اُٹھانا سراسر خلاف ورزی ہے ۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سرکار تعلیمی شعبہ کو وسعت دینے کی باتیں تو کرتی ہیں لیکن زمینی سطح پر عمل اسے کے برعکس ہوتا ہے ۔ انہوںنے بتایا کہ سکول بند ہونے کی وجہ سے وہاں پر زیر تعلیم بچے ذہنی کوفت کے شکار ہوئے ہیں اور وہ کھلے آسمان تلے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور کردئے گئے ہیں۔ ایسوسی ایشن نے کہا کہ موسم سرما قریب ہے اور بچے اب کس طرح بارش اور برفباری کے دنوں میں بغیر چھت کے کھلی زمین پر پڑھ سکتے ہیں ۔ انہوںنے بتایا کہ کھلے آسمان تلے بچے گردو غبار کے شکار بھی ہورہے ہیں جس سے ان کی صحت پر بھی بُرا اثر پڑسکتا ہے ۔ ایسوسی ایشن نے اس ضمن میں ایل جی انتظامیہ خاصکر چیف سیکریٹری اور منوج سنہا سے اپیل کی ہے کہ وہ اس میں مداخلت کریںاور سکول کو دوبارہ کھولنے کے عمل کو یقینی بنائیں۔