وادی میں شدید سردی کی لہر جاری رہنے کے بیچ کشمیر میں درجہ حرارت کافی نیچا چلا گیا جبکہ سرینگر میں ایک مرتبہ پھر منفی 2.1ڈگری کے ساتھ رواں موسم کی سرد ترین رات ریکارڈ کی گئی ۔مشہو ر سیاحتی مرکز پہلگام اور جنوبی ضلع شوپیان سب سے سرد ترین مقام رہے جہاں شبانہ درجہ حرارت بالترتیب منفی 3.4اور منفی 3.7ڈگری درج کیا گیا۔ ادھر محکمہ موسمیات نے پہلے ہی آئندہ کچھ دنوں تک موسم مجموعی طو ر پر خشک رہنے کی پیشگوئی کرتے ہوئے کہا کہ سردیوں میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے ۔ اسی دورا ن شدید سردی کی وجہ سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔سی این آئی کے مطابق رواں ماہ کے ابتدائی دنوں سے وادی میں شدت کی سردی جاری ہے ۔ شہر سرینگر اور دیگر قصبہ جات میں موسم خشک رہا اور دن میں ہلکی دھوپ نکلی تھی تاہم بعد میں موسمی صورتحال مسلسل دگر گوں ہوئی اور شبانہ درجہ حررات میں کافی کمی ریکارڈ کی جا رہی ہے ۔ اسی دوران محکمہ موسمیات کے مطابق سرینگر میں ایک مرتبہ پھر رواں موسم کی سرد ترین رات ریکارڈ کی گئی جس دوران شبانہ درجہ حرارت منفی 2.1ڈگری ریکارڈ کیا گیا جو کہ شہر میں سال کے اس وقت کے معمول سے اب تک کا سیزن کا سب سے کم ہے ۔محکمہ موسمیات کے مطابق سرینگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 2.1 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، جو گزشتہ رات کی طرح تھا۔ قاضی گنڈ میں گزشتہ رات منفی 1.4ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مشہو ر سیاحتی مقام پہلگام میں شبانہ درجہ حرارت منفی 3.4ڈگری سیلشس درج کیا گیا جبکہ شہر ہ آفاق گلمرگ میںگزشتہ رات منفی 1 ڈگری سینٹی گریڈ سیلشس درج کیا گیا ۔ محکمہ موسمیات کے مطابق جنوبی ضلع شوپیان میں بھی رات کا درجہ حرارت منفی 3.7ڈگری سیلشس درج ہوا اورشوپیان بھی وادی کشمیر میں سرد ترین علاقہ درج ہوا ۔ جموں میں کم سے کم درجہ حرارت 9.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ رات 9.0 ڈگری سینٹی گریڈ تھاجبکہ کرگل میں منفی 7.5 ڈگری سینٹی گریڈ، لیہہ میں منفی 9.0 ڈگری سینٹی گریڈ اور سائبیریا کے بعد دنیا کا دوسرا سرد ترین مقام دراس میں پارہ منفی 11.9 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ادھر وادی میں سردی کی شید لہرجاری رہنے کے نتیجے میںلوگوں کو شدید پریشانیوں کا سامنا کرناپڑرہا ہے ۔ عام لوگوں کے علاوہ بچوں اور ضعیف العمر افراد کو گھروں سے باہر نکلنے میں بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ چھوٹے بچے اور بزرگ سردی کی شدت کی وجہ سے اپنے ہی گھروں میں مقید ہوکے رہ گئی۔ جبکہ بزرگوں کو سردی کی وجہ سے ہڑیوں اور جوڑوں میں درد میں اضافہ ہوا ہے ۔خیال رہے کہ وادی کشمیر میں چلہ کلان کی آمد سے قبل ہی شدید سردی کے لہر کے باعث اہلیان وادی کو کافی مشکلات کا سامنا ہے جبکہ رات کے دوران درجہ حرارت منفی ریکارڈ ہونے کے باعث لوگ شدید ٹھنڈ کے چلتے بہت سارے پریشانیوں میں مبتلا ہو چکے ہیں ۔