عمران خان کی تقریر پر پابندی کا کوئی مناسب جواز نظر نہیں آتا: چیف جسٹس
اسلام آباد: ۹۲ اگست (ایجنسیز) اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی تقاریر براہ راست نشر کرنے پر عائد پابندی آئندہ سماعت تک معطل کر دی ہے۔ پیر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے عمران خان کی تقاریر برارہ راست نشر کرنے پر پابندی کے خلاف درخواست کی سماعت کرتے ہوئے پیمرا کے احکامات معطل کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ بادی النظر میں پیمرا کے احکامات اختیارات سے تجاوز کے زمرے میں آتے ہیں۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ موجودہ حالات میں عمران خان کی تقریر پر پابندی کا کوئی مناسب جواز نظر نہیں آتا۔ 20 اگست کو ایف نائن پارک اسلام آباد میں عوامی اجتماع سے خطاب میں عمران خان نے اسلام آباد پولیس سینیئر افسران اور ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’اسلام آباد کے آئی جی، ڈی آئی جی ہم نے آپ کو نہیں چھوڑنا۔ ہم آپ کے خلاف کیس کریں گے۔‘ سابق وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا تھا ’مجسٹریٹ صاحبہ زیبا، آپ بھی تیار ہوجائیں آپ کے اوپر بھی ہم ایکشن لیں گے۔‘ اس تقریر کے بعد سنیچر کی رات گئے پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے جاری اعلامیے میں تمام ٹی وی چینلز کو عمران خان کی براہ راست تقریر اور خطاب نشر کرنے سے منع کیا تھا، تاہم عمران خان کی ریکارڈ شدہ تقریر نشر کی جاسکتی ہے۔