چین کی مسلسل دھمکیوں کے بعد تائیوان کی فوجی مشقیں
بیجنگ/ کیف :۱۱/اگست(ایجنسیز)چین کی جانب سے تائیوان کے اطراف میں بڑے پیمانے پر فوجی مشقوں کے اختتام اور اسے اپنے کنٹرول میں لانے کی مسلسل دھمکیوں کے بعد تائیوان کی فوج نے ایک اور فوجی مشق کا اہتمام کیا ہے جبکہ یوکرین نے دعویٰ کیا ہے کہ کریمیا میں فوج نے ۹ روسی جنگی طیاروں کو تباہ کردیا گیاہے۔ چین نے گزشتہ ہفتے امریکی پارلیمانی اسپیکر نینسی پلوسی کے دورہ تائیوان کے ردعمل میں تائیوان کے گرد فضائی اور سمندری مشقوں کا انعقاد کرکے برہمی کا اظہار کیا تھا جس نے دونوں فریقین کے درمیان برسوں سے جاری تناو¿ کو بلند ترین سطح پر پہنچا دیا۔ تائیوان نے چین پر الزام عائد کیا کہ وہ نینسی پلوسی کے دورے کو مشقیں شروع کرنے کے بہانے کے طور پر استعمال کر رہا ہے، نینسی پلوسی کے دورہ تائیوان پر احتجاج کا بہانہ بنا کر چین اس جزیرے پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔ تائیوان کی آٹھویں آرمی کور کے ترجمان نے بتایا کہ ان کی فورسز نے آج صبح دفاعی مشق کے حصے کے طور پر ہووٹزر فائر کیے اور شعلوں کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ تائیوان کی سب سے جنوبی کاو¿نٹی پنگٹنگ میں یہ مشق ایک گھنٹہ جاری رہی۔ ایک لائیو اسٹریم میں دکھایا گیا کہ ساحل پر آرٹلری کو ایک ساتھ نصب کیا گیا تھا جہاں سے مسلح سپاہی ایک کے بعد ایک ہووٹزر کو سمندر میں داغ رہے تھے۔ فوج نے بتایا کہ تائیوان نے منگل کے روز پنگٹنگ میں ایسی ہی ایک مشق کا انعقاد کیا، دونوں مشقوں میں سیکڑوں فوجیوں نے شرکت کی۔ تاہم فوج کی جانب سے وضاحت کی گئی کہ یہ مشقیں پہلے سے طے شدہ تھیں اور چین کی فوجی مشقوں کا ردعمل نہیں ہیں۔ یوکرین کی فضائیہ نے دعویٰ کیا ہے کہ روس کے نو جنگی طیارے کریمیا کے ایک فضائی اڈے پر ہونے والے مہلک دھماکوں میں تباہ ہو گئے ہیں۔ اس حوالے سے قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ روسی طیارے یوکرین کے حملے میں تباہ ہوئے ہیں۔ روس نے دھماکوں میں کسی طیارے کو نقصان پہنچنے یا حملے کی تردید کی ہے۔ تاہم یوکرینی حکام نے روس کی اس وضاحت کا مذاق اڑایا ہے کہ تمباکو نوشی کرنےوالے ایک اہلکار کی غفلت سے ساکی ایئر بیس پر گولہ بارود کو آگ لگی اور تباہی ہوئی۔ تجزیہ کاروں کے مطابق بھی اس وضاحت میں کوئی منطق نہیں اور یوکرین فضائی اڈے پر حملے کے لیے اینٹی شپ میزائلوں کا استعمال کر سکتا تھا۔