نئی دہلی/ایپل نے بھارت میں آئی فون کی پیداوار میں نمایاں اضافہ کرتے ہوئے مالی سال 2024-25 میں 22 ارب امریکی ڈالر مالیت کے آئی فونز تیار کیے، جو پچھلے سال کے مقابلے میں تقریباً 60 فیصد زیادہ ہے۔ اس پیش رفت سے بھارت عالمی آئی فون پیداوار کا 20 فیصد حصہ فراہم کرنے والا ملک بن گیا ہے۔یہ اضافہ ایپل کی چین پر انحصار کم کرنے کی حکمت عملی کا حصہ ہے، جو کووڈ-19 لاک ڈاؤنز اور جغرافیائی سیاسی تناؤ کے باعث متاثر ہوئی تھی۔ بھارت میں تیار کردہ آئی فونز کی بڑی تعداد فاکسکون اور ٹاٹا الیکٹرانکس کی فیکٹریوں میں تیار کی جاتی ہے۔بھارت سے آئی فون کی برآمدات بھی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہیں۔ مالی سال 2024-25 میں بھارت نے 1.5 لاکھ کروڑ روپے (تقریباً 17.4 ارب ڈالر) مالیت کے آئی فونز برآمد کیے، جو ملک کی مجموعی اسمارٹ فون برآمدات کا 75 فیصد ہے۔امریکہ کی جانب سے چین سے درآمد کردہ الیکٹرانکس پر 145 فیصد ٹیرف عائد کیے جانے کے بعد، بھارت سے برآمدات کو 20 فیصد کا ٹیرف فائدہ حاصل ہے۔ اس سے ایپل کو امریکی مارکیٹ میں قیمتوں کو مستحکم رکھنے میں مدد ملی ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ چین اب بھی ایپل کی پیداوار کا بڑا مرکز ہے، لیکن بھارت میں پیداوار میں اضافہ طویل مدتی سپلائی چین تنوع کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ ایپل کا منصوبہ ہے کہ 2025 تک اپنی عالمی آئی فون پیداوار کا 25 فیصد بھارت میں منتقل کرے۔یہ پیش رفت نہ صرف بھارت کی مینوفیکچرنگ صلاحیتوں کو اجاگر کرتی ہے بلکہ ملک کی برآمدات اور روزگار کے مواقع میں بھی اضافہ کرتی ہے، جو ‘میک ان انڈیا’ مہم کے لیے ایک اہم کامیابی ہے۔