نئی دلی۔ 6؍ جنوری/۔محکمہ صنعت و کاروبار کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ حکومت عالمی سطح پر سرد مہری کے باوجود آنے والے مہینوں میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (FDI) کی آمد میں اضافے کی امید رکھتی ہے۔ عہدیدار نے کہا کہ چین سے زیر التواء ایف ڈی آئی تجاویز کی تعداد اس وقت سب سے کم ہے۔ منمیت کے نندا، جوائنٹ سکریٹری، شعبہ برائے فروغ صنعت اور اندرونی تجارت نے کہا کہ غیر ملکی آمد کا اثر عالمی سست روی کا ہے جو کہ ہم گزشتہ 18 مہینوں سے دیکھ رہے ہیں… لیکن ہم پر امید ہیں کہ ہندوستان نے باقی ممالک کے مقابلے میں بہت بڑی تعداد دکھائی ہے۔ لہذا، ہم امید کر رہے ہیں کہ ہم اس سب کے لئے تیار رہیں گے۔ ستمبر 2022 کی سہ ماہی میں ایف ڈی آئی ایکویٹی کی آمد تقریباً ایک چوتھائی کم ہو کر 10.3 بلین ڈالر ہو گئی جو ایک سال پہلے 13.6 بلین ڈالر تھی۔ اس مالی سال کی پہلی ششماہی میں، ایف ڈی آئی ایکویٹی انفلوز ایک سال پہلے 31.5 بلین ڈالر سے 14 فیصد کم ہو کر 26.91 بلین ڈالر ہو گئی، جبکہ اپریل ستمبر کی مدت میں کل آمد 8.8 فیصد کم ہو کر 39.09 بلین ڈالر رہی جو ایک سال پہلے 42.86 بلین ڈالر تھی۔ نندا نے کہا کہ سرمایہ کاری اور ایکویٹی کی آمد عام طور پر مالی سال کی آخری سہ ماہی میں بہتر ہوتی ہے۔ 2020 کے پریس نوٹ 3 کے تحت چین کی جانب سے زیر التواء ایف ڈی آئی تجاویز کی تعداد کے بارے میں، انہوں نے کہا کہ "اس وقت زیر التواء شاید سب سے کم ہے”۔ پریس نوٹ کے مطابق، حکومت نے ان ممالک سے غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے اپنی پیشگی منظوری کو لازمی قرار دے دیا ہے جو ہندوستان کے ساتھ زمینی سرحد کا اشتراک کرتے ہیں تاکہ وبائی امراض کے بعد گھریلو فرموں کے موقع پرستانہ قبضے کو روکا جا سکے۔