عوامی اجتماعات میں کووڈ ایس او پیز کی پاسداری لازمی قرار
وادی کشمیر میں کووڈ کے مثبت معاملات میں بتدریج کمی کے پیش نظر سرکار نے شبانہ کرفیوں ہٹانے کا اعلان کیا ہے ۔ اس سلسلے میں سٹیٹ ایگزکیٹیو کمیٹی کی میٹنگ منعقد ہوئی جس میں یہ فیصلہ لیا گیا ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ میٹنگ میں بتایا گیا کہ تمام سرکاری دفاتر میں ملازمین کی حاضری بھی کووڈ ایس او پیز کے تحت بحال ہوگی ۔ تفصیلات کے مطابق جموں کشمیر میں کووڈ 19کی صورتحال میں بتدریج بہتری آرہی ہے اور اتوار کے روز کووڈ کے 440معاملات سامنے آئے ہیں اور اس طرح سے کوروناوائرس میں مبتلاءافراد کی تعداد دن بدن گھٹتی جارہی ہے جو کہ ایک خوش آئند بات ہے ۔ اس تبدیلی کو دیکھتے ہوئے سرکار نے اتوار سے شبانہ کرفیو کو ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ سرکاری دفاتر میں کووڈ ایس او پیز کے تحت ملازمین کی حاضری کو بھی بحال کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے ۔ سٹیٹ ایگزکیٹیو کمیٹی میں لئے گئے فیصلے میں بتایا گیا ہے کہ بند کمروں کے بھیڑ بھاڑ کو پچاس فیصدی کی اجازت دی گئی ہے اور کسی بھی سماجی اجتماع میں لوگوں کو پچاس فیصدی حاضر رہنے کی اجازت ہے ۔ جبکہ سنیماہالوں، تھیٹروں ، رستورانوں ، کلبوں کے علاوہ سومنگ پولوں م یں 25فیصدی حاضری کے ساتھ کھلا رکھنے کی چھوٹ دی گئی ہے ۔ تاہم تمام سرگیوں میں کووڈ ایس او پیز لازمی قراردی گئی ہے ۔