گاندھی نگر،/مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے منگل کو کہا کہ گلوبل انوویشن انڈیکس میں ہندوستان کی درجہ بندی گزشتہ دہائی میں 91 سے بڑھ کر 38 ہو گئی ہے، اور اس اعتماد کا اظہار کیا کہ وہ اگلے تین سالوں میں ٹاپ 10 میں جگہ حاصل کر لے گا۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں شروع کی گئی سٹارٹ اپ انڈیا مہم نے نتائج دکھانا شروع کر دیے ہیں کیونکہ بھارت اب دنیا بھر میں تیسرا سب سے بڑا سٹارٹ اپ ایکو سسٹم رکھتا ہے، اور اس نے ملک کے نوجوانوں کو ملازمت کے متلاشیوں سے روزگار پیدا کرنے والا بنا دیا ہے۔2014 میں، ہمارے پاس صرف 500 اسٹارٹ اپ تھے۔ آج، ہمارے پاس 1.92 لاکھ سٹارٹ اپ رجسٹرڈ ہیں۔ 2014 میں، ہمارے پاس چار یونی کارن تھے اور اب ہمارے پاس 120 ایسے ادارے ہیں جن کی مشترکہ مارکیٹ ویلیو 350 ملین ڈالر سے زیادہ ہے۔شاہ یہاں گجرات حکومت کے سٹارٹ اپ کانکلیو کے افتتاح کے موقع پر بات کر رہے تھے۔انہوں نے کہاحال ہی میں، گلوبل انوویشن انڈیکس کا اعلان کیا گیا تھا۔ 2015 میں، اس انڈیکس میں ہماری رینکنگ 91 تھی لیکن ہم 2025 میں 38ویں نمبر پر آگئے ہیں۔ یہ ہمارے لوگوں میں موجود صلاحیت کی نشاندہی کرتا ہے۔ مجھے پختہ یقین ہے کہ ہندوستان اگلے تین سالوں میں ٹاپ 10 ممالک میں شامل ہوگا اور ہماری نوجوانوں کی کارکردگی اور دنیا کی صلاحیتوں کو دیکھتے ہوئے جدت طرازی پر غلبہ حاصل کرے گا۔سٹارٹ اپ انڈیا اسکیم ہندوستانی حکومت کی ایک اہم پہل ہے جو 2016 میں جدت کو فروغ دینے اور ایک مضبوط سٹارٹ اپ ایکو سسٹم بنانے کے لیے شروع کی گئی تھی، جس سے ہندوستان کو نوکری کے متلاشی سے نوکری پیدا کرنے والے ملک میں تبدیل کیا گیا تھا۔آج کل سٹارٹ اپس میں سے 52 فیصد ٹائر-II اور ٹائر-III شہروں میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کل اسٹارٹ اپس میں سے 48 فیصد خواتین کی طرف سے شروع کی گئی ہیں۔اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم نے 17.90 لاکھ لوگوں کو ملازمت دی ہے۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ اوسطاً، سالانہ 17,000 اسٹارٹ اپس قائم کیے گئے ہیں اور ان میں سے 9,000 ٹائر-II اور Tier-III شہروں میں ہیں۔













