بحال کرنا بہت مشکل،اب قیمتیں بہت زیادہ
ریاستی حیثیت کی بحالی کیلئے جدوجہد جاری رہے گی: عمرعبداللہ
سری نگر/ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہاہے کہ ساول کوٹ پاور پروجیکٹ سیاسی جھگڑوں کی وجہ سے پٹڑی سے اتر گیا تھا، جس کی وجہ سے اب اس کی بحالی مشکل ہو گئی ہے۔جے کے این ایس کے مطابق پیر کی شام سری نگر میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا کہ اس بات سے کوئی انکار نہیں کر سکتا کہ ساول کوٹ پاور پروجیکٹ کو سیاست میں لپیٹ کر برباد کر دیا گیا تھا اور اب ہمارے لئے اسے بحال کرنا بہت مشکل ہو گیا ہے کیونکہ قیمتیں بہت زیادہ ہو گئی ہیں، لیکن اس کے باوجود ہم کوشش کر رہے ہیں کہ کسی طرح اس منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے کیونکہ اس سے جموں و کشمیر میں 1100 سے زائد بجلی پیدا ہو گی۔ ریاستی حیثیت پر، عمرعبداللہ نے دہرایا کہ ان کی پارٹی نے اس کی بحالی کا مطالبہ کرنا بند نہیں کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہاکہ میں شکر گزار ہوں، خاص طور پر شرد پوار صاحب کا، جنہوں نے حال ہی میں جموں و کشمیر کو دوبارہ ریاست بنانے کے وعدے کے مطابق وزیر اعظم کو ایک بہت اچھا خط بھیجا ہے۔ عمر عبداللہ نے کہاکہ میں نے حال ہی میں ختم ہونے والے پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران تمام رہنماو ¿ں سے اس معاملے میں ہماری مدد کرنے کی درخواست کی تھی۔انہوں نے مزید کہا کہ انہیں امید تھی کہ وزیر اعظم نریندر مودی 15 اگست کو ریاست کا درجہ دینے کا اعلان کریں گے لیکن یہ اُمید پوری نہیں ہوئی۔لیکن بقول عمرعبداللہ ہم اپنی لڑائی جاری رکھیں گے۔ انہوںنے کہاکہ میں وکلاءسے بات کر رہا ہوں کیونکہ اکتوبر میں سپریم کورٹ میں اس کیس کی سماعت ہونے والی ہے۔ فی الحال، اس کیس میں شامل پرائیویٹ پارٹیاں درخواست کر رہی ہیں۔ عمرعبداللہ نے کہاکہ اب ہم وکلاءسے بات کر رہے ہیں کہ اس میں کوئی اور حکمت عملی بنائی جائے یا نہیں ۔













