سیاحت کو فروغ دیکر ہم امن دشمن قوتوں کے منصوبوں کو ناکام بناسکتے ہیں /وزیرا علیٰ
اے پی آئی
سرینگر/جنوبی ہندوستان کی فلمیں بنانے والوں کو جموں وکشمیر میں فلموں کی عکس بندی کرنے کی پیشکش کرتے ہوئے جموں وکشمیر کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بیسرن پہلگام حملے کے بعد بیشتر سیاحتی مقامات کو کھول دیا گیا ہے تاہم سیاحت ابھی پوری طرح سے پٹری پر نہیں لوٹ آئی ہے، ریستوران ، ہوٹل ، ہاوس بوٹ خالی پڑے ہیں ۔ ہم ملک بھر کے لوگوں سے یہ کہنا چاہتے ہیں کہ آئیے اور جموں کشمیر کی سیر وتفریح سے لطف اندوز ہوجائیں ۔ سرکار نے سیاحوں کی حفاظت اور انہیں بہتر سہولیات فراہم کرنے کیلئے کئی طرح کے اقدامات اٹھائے ہیں۔جموں وکشمیر کے وزیرا علیٰ عمر عبداللہ جو ان دنوں جنوبی ہندوستان کے چنئی کے دورے پر ہےں نے ساوتھ انڈین فلم سازوںکو دعوت دی کہ وہ اپنی فلموں کی عکس بندی جموں وکشمیر میں کرانے کیلئے آئیں۔ وادی کشمیر کو دنیا کی خوبصورت جگہ اور قدرتی مناظر سے پُر قرار دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جنوبی ہندوستان کے فلمیں بنانے والوں کو چاہیے کہ وہ وادی کشمیر کا رُخ کریں اور اپنے فلموں کی عکس بندی کریں جس سے سیاحت کو فروغ ملے گا۔ انہوںنے بیسرن پہلگام دہشت گردانہ حملے کی پھر سے شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اب اس واقعہ کو 5ماہ کا عرصہ ہوگیا ۔جن سیاحتی مقامات کو سیاحوں کی دست رس سے دور رکھا گیا تھا انہیں ملکی ، غیر ملکی سیاحوں کیلئے پھر سے کھول دیا گیا ہے ۔ملک بھر کے لوگوں جو سیاحت کے شوقین ہیں کو پھر سے جموں وکشمیر کا دورہ کرنے اور سیاحتی مقامات سے لطف اندوز ہونے کی دعوت دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سیاحت کو پٹری پر لانے کیلئے ایسا کرنا لازمی ہے تاکہ ہم اُن قوتوں کو شکست دے سکیں جو جموں وکشمیر میں امن دیکھنے کے متمنی نہیں ہیں۔ وزیرا علیٰ نے کہا کہ بیسرن پہلگام حملے کے بعد سیاحت ابھی تک پوری طرح سے پٹری پر نہیں لوٹ آئی ہے ۔ اب بھی ہوٹل ، رستوران،ہاوس بورٹ خالی پڑے ہوئے ہیں اور جھیل ڈل ملکی ، غیر ملکی سیاحوں کا شدت کے ساتھ انتظار کرہا ہے ۔ا نہوںنے امید ظاہر کی کہ جنوبی ہندوستان سے تعلق رکھنے والی بڑی تعداد جموں وکشمیر کی سیر وتفریح کیلئے ضرور آئیں گے اور جموں وکشمیر میں سیاحت پھر سے پروان چڑے گی ۔











