سرینگر/عام شہریوں کو ریلیف پہنچانے کے لیے حکومت نے ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔ ادویات پر لاگو جی ایس ٹی میں کمی کے بعد اب براہِ راست ان کی زیادہ سے زیادہ خوردہ قیمتکم ہوگی۔ وزارت صحت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق، ادویات بنانے والی اور مارکیٹ میں لانے والی کمپنیوں کو فوری طور پر نئی پرائس لسٹ جاری کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔نوٹیفکیشن کے مطابق، مینوفیکچررز اور مارکیٹنگ کمپنیاں فارم VVI کے تحت ڈیلرز، ریٹیلرز، ریاستی ڈرگ کنٹرولرز اور ڈرگ کنٹرولر جنرل آف انڈیا کو نظرثانی شدہ فہرست فراہم کریں گی تاکہ نئے نرخوں پر عمل درآمد ممکن ہو سکے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہدایت دی گئی ہے کہ اگر کسی کمپنی نے نئی قیمتوں کے اسٹیکر یا لیبل چھاپنے کا عمل شروع نہیں کیا، تو وہ موجودہ پیکنگ پر نظرثانی شدہ MRP کے اسٹیکر لگا سکتی ہے۔ مقصد یہ ہے کہ مارکیٹ میں دواو¿ں کی سپلائی میں کوئی رکاوٹ نہ آئے اور مریضوں کو سہولت میسر رہے۔ماہرین کے مطابق، حکومت نے یہ فیصلہ اس وقت کیا جب عام لوگوں کی جیب پر مہنگی دواو¿ں کا بوجھ بڑھ رہا تھا۔ صحت کے اخراجات پہلے ہی زیادہ ہیں اور ایسے میں جی ایس ٹی شرحوں میں کمی ایک براہِ راست ریلیف ہے۔ ٹیکس کی شرح کم ہونے سے مارکیٹ میں قیمتوں میں فوری فرق آئے گا اور وہی فائدہ صارفین تک منتقل ہوگا۔یہ اقدام نہ صرف مریضوں کے لیے سہولت کا باعث ہوگا بلکہ فارما انڈسٹری کے لیے بھی ایک واضح پالیسی سگنل ہے کہ حکومت قیمتوں کے حوالے سے حساس ہے۔ خاص طور پر وہ دوائیں جو روزمرہ کی ضرورت میں آتی ہیں،جیسے شوگر، بلڈ پریشر اور اینٹی بایوٹکس،ان کی قیمتوں میں کمی عام آدمی کو براہِ راست ریلیف پہنچائے گی۔البتہ ماہرین یہ بھی کہتے ہیں کہ محض پرائس لسٹ جاری کرنا کافی نہیں، اس پر سختی سے عمل درآمد بھی ضروری ہے۔ اکثر دیکھا گیا ہے کہ پرانی قیمت والے اسٹاک مارکیٹ میں مہنگے داموں فروخت ہوتے رہتے ہیں۔ اگر ریاستی ڈرگ کنٹرولرز نے مو¿ثر نگرانی کی تو ہی اس پالیسی کا فائدہ عام آدمی تک پہنچے گا۔ادویات کی قیمتوں میں کمی ایک خوش آئند قدم ہے، جو براہِ راست عوامی صحت اور جیب دونوں پر اثر انداز ہوگا۔ اگر اس فیصلے پر شفاف اور سخت عمل درآمد ہوا تو یقیناً یہ اقدام حکومت کے ان وعدوں کی تکمیل ثابت ہوگا جن میں عام شہری کو ریلیف دینا اولین ترجیح ہے۔













