آپریشن آخری مرحلے میں داخل، جل ہی چھپے بیٹھے دہشت گردوں کو صفر کیا جائے گا۔ آئی جی کشمیر
سرینگر/13اگست/وی او آئی/کولگام کے اکھال جنگلاتی علاقے میں گزشتہ 13روز سے جاری دہشت گردی مخالف آپریشن کے بیچ آئی جی پی کشمیر نے بتایا کہ آپریشن آخری مرحلے میں داخل ہوچکا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ یہ کارروائی اب تک کی طویل اینٹی ٹرر آپریشن ہے ۔ وائس آف انڈیا کے مطابق جنوبی کشمیر کے ضلع کلگام کے جنگلاتی علاقے میں چھپے جنگجوو¿ں کے خلاف جاری طویل آپریشن اپنے آخری مرحلے میں داخل ہو گیا ہے۔ پولیس کے ایک اعلیٰ افسر کے مطابق یہ کارروائی وادی میں حالیہ برسوں کی سب سے طویل جنگجو مخالف مہم ثابت ہوئی ہے۔انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) کشمیر وی کے برڈی نے بدھ کو، یومِ آزادی کی تیاریاں مکمل ہونے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ "اَکھل جنگلات میں جاری آپریشن آخری مراحل میں ہے، اور اس کی تفصیلات مناسب وقت پر عوام کے ساتھ شیئر کی جائیں گی۔یکم اگست کو شروع ہونے والی اس کارروائی میں اب تک دو فوجی اہلکار ہلاک اور نو زخمی ہوئے ہیں، جبکہ دو جنگجو بھی مارے گئے ہیں۔ ہلاک شدہ جنگجوو¿ں کی شناخت اور ان کے گروپ کی وابستگی فی الحال ظاہر نہیں کی گئی ہے۔یہ آپریشن کلگام کے اَکھل جنگلاتی علاقے میں کیا جا رہا ہے اور مسلسل 13 دن سے جاری ہے، جو حالیہ برسوں میں سب سے طویل کارروائی قرار دی جا رہی ہے۔آئی جی پی کشمیر کے مطابق، یومِ آزادی کے موقع پر سرینگر شہر میں مرکزی تقریب منعقد ہوگی جہاں وی وی آئی پی سلامی لیں گے۔ اس موقع کے لیے پولیس نے سی اے پی ایف اہلکاروں کے ساتھ مل کر کثیر سطحی سیکیورٹی انتظامات کیے ہیں، جن میں بلند عمارتوں پر اسپاٹرز کی تعیناتی اور دیگر حفاظتی













