نئی دہلی۔ 13؍ اگست۔ ایم این این۔ بھارت چین کو پیچھے چھوڑتے ہوئے امریکہ کو سمارٹ فونز کا سب سے بڑا فراہم کنندہ بن گیا ہے۔ 2025 کی دوسری سہ ماہی میں امریکہ کو بھارت کی سمارٹ فون کی ترسیل میں 240% کا اضافہ ہوا، جو کہ تمام امریکی سمارٹ فون درآمدات کا 44% ہے۔
یہ تبدیلی کووڈ۔ 19وبائی بیماری اور سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیرف جنگوں سے متاثر ہوئی، جس سے کمپنیوں کو اپنے مینوفیکچرنگ اڈوں کو متنوع بنانے پر اکسایا گیا۔ ایپل بھارت میں آئی فون 16 اور آئی فون 15 ماڈلز کو اسمبل کر رہا ہے، تامل ناڈو ایک اہم پیداواری مرکز کے طور پر، لیکن پھر بھی کچھ پرو ماڈلز کے لیے چین پر انحصار کرتا ہے۔ دیگر کمپنیاں جیسے سام سنگ اور موٹورولا بھی ہندوستان میں اپنے ہینڈ سیٹ کی پیداوار بڑھا رہی ہیں۔ گزشتہ 11 سالوں میں ہندوستان کی الیکٹرانک پیداوار میں چھ گنا اضافہ ہوا ہے، جس سے یہ عالمی سطح پر موبائل فون بنانے والا دوسرا سب سے بڑا ادارہ ہے۔ حکومت کی پروڈکشن لنکڈ انسینٹیو (PLI) اسکیم نے موبائل مینوفیکچرنگ کو نمایاں طور پر فروغ دیا ہے، جس سے ہندوستان کو خالص درآمد کنندہ سے خالص برآمد کنندہ میں تبدیل کیا گیا ہے۔













