بجبہاڑہ۔ 13 اگست۔ ایم این این۔ جموںو کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے بدھ کے روز کہا کہ جموں و کشمیر نے گزشتہ پانچ سالوں میں کھیلوں کے بنیادی ڈھانچے میں ایک غیر معمولی تبدیلی دیکھی ہے، جس نے ایک متحرک کھیلوں کے ماحولیاتی نظام کی راہ ہموار کی ہے جو لاکھوں نوجوانوں کو مختلف سطحوں پر کھیلوں میں سرگرمی سے حصہ لینے کی ترغیب دے رہا ہے۔ایل جی نے اننت ناگ میں بجبہاڑہ پریمیئر لیگ میچ کے دوران خطاب کرتے ہوئےکہا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں عالمی معیار کی کھیلوں کی سہولیات تیار کی گئی ہیں، اور حکومت ان کو مزید وسعت دینے کے لیے پرعزم ہے۔سنہا نے کہا، "پانچ سال پہلے، جموں و کشمیر میں صرف 2.5 لاکھ نوجوان کھیلوں کی سرگرمیوں میں حصہ لے رہے تھے۔ آج یہ تعداد 40 لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔ یہ صرف ایک اعداد و شمار نہیں ہے ۔ یہ ہمارے نوجوانوں کی توانائی، ہنر اور عزم کی عکاسی کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے ہر کونے میں اب کھیلوں کی سرگرمیاں منعقد کی جا رہی ہیں، جن میں قومی سطح کے ٹورنامنٹ بھی شامل ہیں، نوجوان کھلاڑی نہ صرف کھیل کو شوق کے طور پر بلکہ پیشہ ورانہ کیریئر کے راستے کے طور پر بھی اپنا رہے ہیں۔ایل جی نے پرائم منسٹر ڈیولپمنٹ پیکج (PMDP) کے تحت جموں و کشمیر کے کھیلوں کے بنیادی ڈھانچے کو اپ گریڈ کرنے میں تعاون کرنے کا سہرا پی ایم مودی کو دیا اور ایک نئی اسپورٹس پالیسی کے نفاذ پر روشنی ڈالی۔پالیسی اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ نوجوانوں کو محکمہ کھیل اور اسپورٹس کونسل کے لیے خالصتاً میرٹ کی بنیاد پر منتخب کیا جائے۔ منشیات سے پاک جموں و کشمیر کے حصول اور آپ کے تمام خوابوں کو پورا کرنے کے لیے، حکومت پوری لگن کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ آپ کی شرکت اور ہمت جموں و کشمیر کو مزید پرامن ماحول کی طرف لے جائے گی۔ایل جی نے جموں و کشمیر خصوصاً اننت ناگ کے لوگوں کو اس سال کی امرناتھ یاترا کے پرامن انعقاد کے لیے بھی مبارکباد دی، جس کے دوران 4.14 لاکھ سے زیادہ یاتریوں نے مقدس گپھا کی زیارت کی۔انہوں نے مزید کہا کہ "یہ یاتری کشمیر کے پرامن سفیر کے طور پر کام کریں گے، ہم آہنگی کے پیغام کو پھیلانے اور سیاحت کو مزید فروغ دیں گے۔”انہوں نے کہا کہ 36 سال کے وقفے کے بعد گزشتہ سال جموں و کشمیر میں لیجنڈز کرکٹ لیگ کے میچز منعقد ہوئے جو کہ خطے میں بین الاقوامی کرکٹ کی بحالی کا اشارہ ہے۔”میں نے ایسی چیزیں دیکھی ہیں جو کبھی جموں و کشمیر میں ناممکن نظر آتی تھیں۔ کھیل، خاص طور پر کرکٹ اور والی بال، لوگوں میں مثبت پیغام دیتے ہیں اور اتحاد کے بندھن کو مضبوط کرتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کشمیر کی غیر استعمال شدہ سیاحتی صلاحیت کو بروئے کار لانے کے لیے پرعزم ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ سیاحوں کو کشمیر کی طرف راغب کیا جا سکے۔














