"آپریشن سندور؟… جن کے ماتھے سے سندور مٹا، ان کا کیا؟”
نئی دہلی (اے ٹی پی): سماج وادی پارٹی کی رکن پارلیمنٹ اور معروف اداکارہ جیا بچن نے آج راجیہ سبھا میں پہلگام دہشت گرد حملے اور اس کے بعد کی کارروائی "آپریشن سندور” پر حکومت کے موقف کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔اے ٹی پی کو ملے رپورٹ کے مطابق سماج وادی پارٹی کی رکن پارلیمنٹ جیا بچن نے آج راجیہ سبھا میں ایک خصوصی بحث کے دوران حالیہ پہلگام دہشت گردانہ حملے اور اس کے بعد کی فوجی کارروائی ‘آپریشن سندور’ پر حکومت کے ردعمل کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ تجربہ کار اداکارہ نے آپریشن کے نام پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ، "اسے سندور کیوں کہتے ہیں ؟ جن کے شوہروں کو قتل کیا گیا ان کے ماتھوں سے سندور مٹا دیا گیا ہے ۔ ” انہوں نے طنزیہ انداز میں حکومت کی تعریف کی کہ وہ "عظیم نام رکھنے والے مصنفین کی خدمات حاصل کر رہی ہے”۔ رپورٹ کے مطابق بچن نے پہلگام حملے کے سرکاری بیانیے کے بارے میں شکوک و شبہات کا اظہار کرتے ہوئے اسے "خیالی احساس” قرار دیا ۔ انہوں نے حکومت سے آرٹیکل 370 کے بعد کے وعدوں ، خاص طور پر کشمیر میں دہشت گردی کے خاتمے سے متعلق ، یاتریوں کے اعتماد کی خلاف ورزی کو اجاگر کرتے ہوئے مزید سوال کیا۔شائستگی اور جواب دہی کا مطالبہ کرتے ہوئے ، رکن پارلیمنٹ نے حکومت پر زور دیا کہ وہ اپنے شہریوں کے لیے "شائستہ ، مہربان اور حفاظتی” ہو ، اور مشورہ دیا کہ انہیں متاثرین کے خاندانوں سے "معافی مانگنی چاہیے” ۔ ان کے ریمارکس نے اپوزیشن کے زیادہ شفافیت اور قومی سلامتی کے لیے زیادہ انسانی نقطہ نظر کے مطالبے کی نشاندہی کی۔’آپریشن سندور’ 22 اپریل 2025 کے پہلگام دہشت گردانہ حملے کا ہندوستان کا فوجی جواب تھا ، جس میں 22 شہری ہلاک ہوئے تھے ۔ حکومت نے دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنانے کی کارروائی کو کامیابی سے برقرار رکھا ہے۔












