نئی دہلی، 26 جولائی ( یواین آئی) نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے ) نے بدنام زمانہ دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ آف عراق اینڈ سیریا (آئی ایس آئی ایس) کے بنیاد پرست نظریات کو پھیلانے کی سازش کے معاملے میں ایک اہم ملزم کے خلاف ہفتہ کو تمل ناڈو میں چارج شیٹ داخل کی۔این آئی اے کے مطابق اے الفاسط نامی ملزم تمل ناڈو کے مائیلادوتھرائی کا رہنے والا ہے اور اس کے خلاف انڈین پینل کوڈ کی دفعہ 153 اے اور 505 اور غیر قانونی سرگرمیوں کے قانون کی دفعہ 13 اور 39 کے تحت پونملی (تمل ناڈو) میں این آئی اے کی خصوصی عدالت میں چارج شیٹ داخل کی گئی ہے ۔الفاسط کا داعش کے کٹر حامیوں محمد عاشق اور ساتھک بچّا سے قریبی تعلق تھا۔ یہ دونوں تمل ناڈو میں دہشت گردی سے متعلق کئی معاملات میں ملوث تھے ۔ تحقیقات کے دوران این آئی اے کو کافی ثبوت ملے کہ الفاسط اور اس کے ساتھیوں نے سینکڑوں نوجوان مسلم لڑکوں کو نشانہ بنایا اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پرآئی ایس آئی ایس سے متعلق قابل اعتراض ویڈیوز، دستاویزات اور تصاویر کو گردش کیا۔ انہوں نے ‘اسلامک اسٹیٹ’ اور ‘بلیک فلیگ سولجرز’جیسے کئی واٹس ایپ اور ٹیلی گرام گروپ بنائے تھے تاکہ ملک کے اتحاد، سلامتی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے لیے خطرہ بننے والی غیر قانونی سرگرمیوں کو فروغ دیا جا سکے ۔ان کا مقصد داعش کے نظریے کو پھیلانا اور نوجوانوں کو بنیاد پرست بنانا تھا۔تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ الفاسط عالمی دہشت گرد گروہ داعش کی سرگرمیوں سے وابستہ تھا اور اس نے داعش کے زیرانتظام ٹیلی گرام چینل ‘نشیدہ 33’ سے قابل اعتراض ویڈیوز اور دستاویزات ڈاو¿ن لوڈ کی تھیں۔این آئی اے اس کیس کی تحقیقات کر رہی ہے تاکہ اس کے پیچھے بڑی سازش کا پردہ فاش کیا جا سکے ۔
 
			












