حیدرآباد، /بھارتی خلائی ایجنسی اسرو کے چیئرمین وی نارائنن نے جمعہ کو کہا کہ ہندوستان کو اگلے تین سالوں کے اندر خلا میں اپنے سیٹلائٹس کی تعداد موجودہ 55 سے تقریباً تین گنا کرنا ہے۔ انڈین اسپیس پروگرام – کامیابیاں، چیلنجز اور مستقبل کے تناظر’ پر دی جی پی برلا میموریل لیکچر دیتے ہوئے، نارائنن نے کہا کہ 2040 تک ہندوستان خلائی ٹیکنالوجی، ایپلیکیشن ایریا، اور انفراسٹرکچر کے معاملے میں کسی بھی دوسرے ملک کے برابر ہوگا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس سال اسرو کی طرف سے 12 لانچ وہیکل مشنوں کا منصوبہ ہے۔ آنے والا مشن، نسار (NISAR) بھارت کے جی ایس ایل وی F16 کے ذریعے 30 جولائی کو لانچ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اب ہم اپنا خلائی اسٹیشن بنانے پر کام کر رہے ہیں۔ ہم اپنا چندریان لینڈنگ کرنے جا رہے ہیں۔ اس وقت 55 سیٹلائٹ مدار میں ہیں جو اس ملک میں عام آدمی کی خدمت کر رہے ہیں۔ اور مزید تین سالوں میں یہ تعداد تقریباً تین گنا ہو جائے گی۔ ضرورت بہت زیادہ ہے۔ مانگ اتنی ہے کہ ہمیں سیٹلائٹ بنانے ہیں۔ ہم اس طرف کام کر رہے ہیں۔بعد ازاں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2035 میں بھارت ایک مکمل خلائی سٹیشن بنائے گا، اور پہلا ماڈیول 2028 میں مدار میں رکھا جائے گا۔نارائنن نے کہا، جہاں تک خلائی شعبے میں اصلاحات کا تعلق ہے، بہت زیادہ کام ہو رہا ہے اور پہلے اسرو کا کام کا ماڈل سروس پر مبنی ہوتا تھا، لیکن اب وہ کاروباری مواقع کو حاصل کرنا چاہتا ہے۔














