نئی دہلی۔ ۔پارلیمنٹ کو بدھ کو مطلع کیا گیا کہ گزشتہ 10 مالی سالوں میں ہندوستان سے موبائل فون کی برآمد 127 گنا بڑھ کر 2 لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ گئی ہے۔الیکٹرانکس اور آئی ٹی کے وزیر مملکت جتن پرساد کے ذریعہ لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں شیئر کردہ اعداد و شمار کے مطابق، ہندوستان سے موبائل فون کی برآمد 2014-15 میں 1,500 کروڑ روپے سے 2024-25 میں 2 لاکھ کروڑ روپے تک 127 گنا بڑھ گئی۔ایل ایس ای ایم کے لئے پی ایل آئی اسکیم نے پہلے ہی 12,390 کروڑ ک روپے ی مجموعی سرمایہ کاری کو راغب کیا ہے، جس سے 4,65,809 کروڑ روپے کی برآمدات کے ساتھ 8,44,752 کروڑ روپے کی مجموعی پیداوار ہوئی اور 1,30,330 اضافی روزگار (براہ راست ملازمتیں) پیدا ہوئے۔بڑے پیمانے پر الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ کے لیے پیداوار سے منسلک ترغیب اسکیم بنیادی طور پر موبائل فون مینوفیکچرنگ کے لیے تھی۔وزیر نے کہا کہ ملک میں موبائل فون کی کل طلب کا 75 فیصد 2014-15 میں درآمدات کے ذریعے پورا کیا گیا تھا جو اب 2024-25 میں کم ہو کر 0.02 فیصد رہ گیا ہے۔بڑے پیمانے پر الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ کے لئے پی ایل آئی اسکیم نے ہندوستان میں موبائل مینوفیکچرنگ سیکٹر کو خاص طور پر متاثر کیا ہے خاص طور پر ہندوستان کو ایک خالص درآمد کنندہ سے موبائل فون کے خالص برآمد کنندہ میں تبدیل کرنے میں۔ بھارت اب دنیا کا دوسرا سب سے بڑا موبائل مینوفیکچرنگ ملک ہے۔مسٹر پرساد نے کہا کہ آئی ٹی ہارڈویئر کے لیے پی ایل آئی اسکیم 2.0 نے 717.13 کروڑ روپے کی مجموعی سرمایہ کاری کو راغب کیا، جس سے 12,195.84 کروڑ روپے کی مجموعی پیداوار ہوئی اور جون تک 5,056 اضافی روزگار (براہ راست ملازمتیں) پیدا ہوئیں۔













