فیس بک ڈونیشن فراڈ کیس
سری نگرپولیس بھانڈاپھوڑدیا،2ملزمان گرفتار،تفتیش جاری
سری نگر / نت نئے طریقوں سے معصوم لوگوں سے رقومات اینٹھنے کی نئی روش کے بیچ سری نگر پولیس نے ہفتہ کے روز کہا کہ اس نے ایک آن لائن فراڈ دھوکہ دہی میں ملوث 2افراد کو گرفتار کیا ہے، جنہوں نے فیس بک پر ایک جعلی طبی عطیہ کی اپیل کا استعمال کرتے ہوئے، بغیر رضامندی کے ایک خاتون کی تصویر کا استحصال کیا۔خبر رساں ایجنسی جے کے این ایس کو جاری کردہ ایک بیان میں، پولیس نے کہا کہ30 مئی2025 کو پولیس اسٹیشن نوہٹہ کو مغل مسجد نوہٹہ کے رہائشی منیر احمد مسگر ولد محمد صادق مسگر کی جانب سے تحریری شکایت موصول ہوئی۔ شکایت میں کہا گیا ہے کہ ایک نامعلوم صحافی نے اُنکی بہن کی تصویر فیس بک پر ایک من گھڑت کہانی کےساتھ اپ لوڈ کی تھی، جس میں سرجری کے لئے عوام سے چندہ کی اپیل کی گئی تھی ۔شکایت کنندہ نے تحقیقات شروع کرنے کی استدعاکرتے ہوئے شکایت میں لکھاکہ یہ عمل، بدنیتی پر مبنی ارادے سے کیا گیا، دھوکہ دہی اور استحصال کے مترادف تھا۔پولیس کے مطابق تحریری شکایت کے بعد، پولیس اسٹیشن نوہٹہ میں بی این ایس کی دفعہ 318(2) اور 319(2) کے تحت ایف آئی آر نمبر 21/2025 درج کی گئی اور تحقیقات شروع کی گئی۔تحقیقات کے دوران جعلی پوسٹ کے ذمہ دار فیس بک پیج کے ایڈمنسٹریٹر کی شناخت محمد لطیف لون ولد علی محمد لون ساکن توجن، پلوامہ کے طور پر ہوئی ہے۔ اس کے بعد اسے گرفتار کر لیا گیا۔ایک اور ملزم عامر یوسف خان ولد محمد یوسف خان جو کہ اصل میں بانڈی پورہ کا رہنے والا ہے اور اس وقت گلاب باغ زکورہ میں مقیم ہے، کو بھی شناخت کر کے گرفتار کر لیا گیا ہے۔ پولیس نے کہا کہ ملزم عامر یوسف خان نے بینک اکاو ¿نٹ کی تفصیلات فراہم کی تھیں جن کا استعمال دھوکہ دہی سے چندہ اکٹھا کیا جاتا تھا۔پولیس نے کہاکہ دونوں ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔تفتیش جاری ہے، اور مزید گرفتاریوں کی توقع ہے کیونکہ حکام اس اسکینڈل سے منسلک دیگر افراد کی شناخت کے لیے کام کر رہے ہیں۔اس دوران، پولیس نے میڈیا کے اہلکاروں اور عوام کے ارکان سے اپیل کی ہے کہ وہ مذکورہ فیس بک پوسٹ کو شیئر نہ کریں اور نہ ہی اس کےساتھ مشغول ہوں۔ بیان میں کہا گیاکہ یہ ایک دھوکہ دہی پر مبنی اسکیم کا حصہ ہے۔ اس طرح کے گمراہ کن مواد اور غلط معلومات کو پھیلانا مجرمانہ مقاصد کو آگے بڑھا سکتا ہے اور متاثرہ کے خاندان کےلئے اضافی پریشانی کا باعث بن سکتا ہے۔جموں و کشمیر پولیس نے عام لوگوں سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ چوکس رہیں اور کسی بھی مشکوک یا غیر قانونی آن لائن فنڈ ریزنگ سرگرمیوں کی اطلاع فوری طور پر قریبی پولیس اسٹیشن کو دیں۔













