کشمیری پنڈتوں کی واپسی سے متعلق ، میر واعظ کی کوششیں قابل تعریف ۔ طارق قرہ
سرینگر/ کولگام میں پیش آئے واقعے کوبدقسمتی اور افسوسناک قرار دیتے ہوئے پردیش کانگریس کے صدر طاریق حمید قرہ نے کہا کہ نہتے لوگوں پر گولیاں چلانا بزدلانہ حرکت ہے اور اس کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے ۔ پردیش کانگریس کے صد رنے مرکزی سرکار کے جموں وکشمیرمیں بحالی امن کے دعووںکونکارتے ہوئے کہاکہ پچھلے تین برسوںکااگرہم سنجیدگی سے جائزہ لیں گے تو ان برسوں میں بھی پولیس و فورسز عام شہریوں کی جانیں ضائع ہونے کاسلسلہ جاری ہے عسکریت پسندو ں کے حملے بھی ہورہے ہےں او رمرکزی سرکار کی دعوے حقائق پرمبنی نہیں ہے ۔انہوںنے کہاکہ مرکزی سرکار کو حقیقت حال کاسامناکرنا چاہے او را س بات کااعترا ف کرناچا ہئے کہ جموںو کشمیرمیں اب بھی عسکریت موجود ہے اور اسے نمٹنے کے لئے مشترکہ اقدامات کی ضرورت ہے ۔پردیش کانگریس کے صدر نے وزیر داخلہ کی جانب سے جموںو کشمیرکے حوالے سے بلائی جانے والی اعلیٰ سطحی میٹنگ پر خیالات کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ ان کاکام ہے وہ اپنی ذمہ داریاں ادا کررہے ہےں تاہم وزیرداخلہ کوچاہئے کہ وہ پالیسی سازوں سے مشورہ کرے اور جوپالسیاں انہوں نے جموںو کشمیرکے حوالے سے مرتب کی ہےں ان کوصحیح معنوں میں سامنے لایا جائے۔ایم ایل اے طارق قرہ نے میرواعظ کی جانب سے کشمیری پنڈتوں کے ساتھ ملاقات اور ان کی گھرواپسی کی کوششوں کوقابل تعریف قرا ردیتے ہوئے انہوںنے کہاکہ میرواعظ ایک اہم مذہبی او رسیاسی شخصیت کے مالک ہےں ا وران کی ان کوششوں کی قد رکرتے ہےں تاہم جہاں تک کشمیری پنڈتوں کی گھرواپسی کاتعلق ہے یوپی اے کے دور حکومت میں ہی ان کی گھرواپسی کے لئے اقداما ت اٹھائے گئے تھے ۔ پچھلے دس برسوںسے بھارتیہ جنتا پارٹی انہیں استعمال کرکے انہیں اپناووٹ بینک تصو رکررہی ہے ۔













