آئندہ ورک پلان کی تشکیل کی پیش رفت کا بھی لیا جائزہ
وزیر برائے صحت اور طبی تعلیم ، سماجی بہبود اور تعلیم سکینہ اِیتو نے آج یہاں سول سیکرٹریٹ میں ایک میٹنگ کی صدارت کی جس میں جموں و کشمیر میں سماگرا ہ شکھشاکے آئندہ ورک پلان کی تشکیل اور کام کاج کا جائزہ لیا گیا۔میٹنگ میں کئی حلقوں کے ممبران قانون ساز اسمبلی، ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ سکولی تعلیم ، سپیشل سیکرٹری ایس ای ڈی، ڈائریکٹر سکول ایجوکیشن کشمیر/جموں، پروجیکٹ ڈائریکٹر سماگراہ شکھشا، سی ای اوز اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ دورانِ میٹنگ سکینہ اِیتو نے پالیسی کی عمل آوری میں مزیدجامع اور شفاف نقطہ نظر کی ضرورت پر زور دیا۔ اُنہوں نے افسران پر زور دیا کہ وہ اَپنے متعلقہ حلقوں میں ورک پلان کی تشکیل میں منتخب نمائندوں (ایم ایل اے) کو شامل کریں تاکہ عوامی فلاح و بہبود کی ضروریات کے مطابق کام شروع کرنے کو یقینی بنایا جاسکے۔اُنہوں نے کہا،”عوامی نمائندے نچلی سطح کے مسائل کی نشاندہی میں اہم رول اَدا کرتے ہیں۔ پالیسی سازی میں ایم ایل اے کی شمولیت سے زیادہ عملی اور مو¿ثر فیصلے ہوں گے اور تعلیمی شعبے کی مجموعی ترقی کو یقینی بنایا جائے گا۔“ وزیر موصوفہ نے مزید کہا کہ عوامی نمائندوں اور پروجیکٹ ایجنسی کے درمیان کوآرڈی نیشن سے کاموں کی نقل نہ ہونے کو بھی یقینی بنایا جاسکے گا۔یٹنگ میں اُنہوںنے سماگراہ شکھشا کے تحت مختلف تعلیمی اَقدامات کی پیش رفت کا بھی جائزہ لیا۔ اُنہوں نے کہا کہ اس سکیم کے تحت مداخلت سے بنیادی ڈھانچے کی کمی ، اَساتذہ کی کمی کے ساتھ ساتھ دیہی اور دُور دراز علاقوں میں ڈیجیٹل سیکھنے کی بہترسہولیات کی ضرورت کو پورا کیا جاسکے گا۔














