سیاحوں نے خوشیاں منائیں ، وادی آنے کےلئے نئی بُکنگ شروع
سرینگر/وادی میں تازہ برفباری سے سیاحوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے جبکہ برف کو دیکھنے کےلئے ملک کے کئی شہروں سے ٹراول ایجنسیوں کو بکنگ کرنے کو کہا جارہا ہے ۔ ادھر پہلگام ، گلمرگ اور دیگر علاقوں میں تازہ برفباری کے بعد سیاحوں کو ان جگہوں پر جھومتے دیکھا گیا اور سیاح کافی خوشی محسوس کررہے ہیں ۔ اطلاعات کے مطابق وادی کشمیر کے پہاڑی علاقوں بشمول سیاحتی مقامات پر تازہ برف باری ہوئی ہے ۔ محکمہ موسمیات کے مطابق اگلے چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید برف و باراں متوقع ہے ۔محکمہ موسمیات کی پیشین گوئی کے عین مطابق جمعے کی سہ پہر سے وادی کشمیر کے بالائی علاقوں بشمول سیاحتی مقامات پر تازہ برف باری ہوئی ہے ۔نامہ نگار نے بتایا کہ سیاحتی مقامات سونہ مرگ، گلمرگ اور دودھ پتھری میں تازہ برف باری کی وجہ سے لوگوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے انہوں نے بتایا کہ شام دیر گئے جنوبی کشمیر کے شوپیاں ، کولگام اور اننت ناگ کے کئی علاقوں میں برف باری کا سلسلہ شروع ہوا۔ان کے مطابق جمعے کے روز وادی کے میدانی علاقوں میں بارشیں ہوئی ۔انہوں نے کہا کہ وادی میں یکم فروری کو بھی مطلع ابر آلود رہنے کے ساتھ صبح کے وقت کہیں کہیں ہلکی برف باری یا بارشوں کا امکان ہے جبکہ بعد میں موسم میں بہتری واقع ہو سکتی ہے ۔ترجمان کا کہنا ہے کہ وادی میں 2 فروری کو موسم جزوی یا مجموعی طور پر ابر آلود رہ سکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بعد میں 3 فروری کو بھی موسم عام طور پر ابر آلود رہ سکتا ہے اور اس دوراب شام کے وقت کہیں کہیں ہلکی برف باری یا بارشوں کا امکان ہے ۔موصوف ترجمان نے کہا کہ وادی میں 4 فروری کو مطلع مجموعی طور پر ابرت آلود رہ سکتا ہے اور اس دوران بیشتر مقامات پر ہلکی سے درمیانی درجے کی برف باری یا بارشیں متوقع ہیں۔انہوں نے کہا کہ وادی میں 5 فروری کی صبح یا دوپہر کے بعد کہیں کہیں برف باری یا بارشیں ہوسکتی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بعد میں 6 سے 8 فروری تک موسم جزوی یا مجموعی طو پر ابر آلود رہ سکتا ہے ۔درین اثناءوادی کشمیر میں تازہ برفباری کے نتیجے میں یہاں موجود سیاحوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے جبکہ ملک کے دیگر شہروں سے نئی بیکنگ کےلئے ٹراول ایجنسیوں کو کہا جارہا ہے ۔ سیاحت سے جڑے اداروں نے اس بات پر مسرت اور اطمینان کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ برفباری وادی کشمیر کی پہنچان ہے اور لوگ یہاں پر موسم سرماءمیں خاص طور پر برف دیکھنے کےلئے آتے ہیں ۔














