نئی دلی/ مرکزی حکومت نے ہفتہ کو مالی سال 25 کے بجٹ میں کلسٹر ڈیولپمنٹ پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ہندوستان کو کھلونوں کا عالمی مرکز بنانے کی اسکیم کا اعلان کیا۔وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے اپنی بجٹ تقریر میں کہا کہ یہ اسکیم کلسٹرز، مہارتوں اور مینوفیکچرنگ ایکو سسٹم کی ترقی پر توجہ مرکوز کرے گی جو اعلیٰ معیار کے، منفرد، اختراعی اور پائیدار کھلونے بنائے گی جو ‘ میڈ ان انڈیا’ برانڈ کی نمائندگی کریں گے۔انہوں نے کہا، "کھلونے کے لیے قومی ایکشن پلان کی بنیاد پر، ہم ہندوستان کو کھلونوں کا عالمی مرکز بنانے کے لیے ایک اسکیم نافذ کریں گے۔ان مصنوعات کی عالمی مانگ میں مجموعی طور پر کمی کی وجہ سے ہندوستان کی کھلونوں کی برآمدات 2021-22 میں 177 ملین ڈالر سے گھٹ کر 2023-24 میں 152 ملین ڈالر رہ گئیں۔حکومت کے اقدامات جیسے لازمی معیار کے اصول اور کسٹم ڈیوٹی میں اضافہ نے گھریلو کھلونا سازوں کو مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے اور چینی درآمدات پر انحصار کم کرنے میں نمایاں مدد فراہم کی ہے۔صنعت کو عالمی تجارتی منظر نامے میں طویل عرصے سے چیلنجوں کا سامنا رہا ہے، جو مسلسل کئی سالوں سے کھلونوں کی خالص درآمد کنندہ ہے۔ایک دہائی سے زیادہ عرصے تک، بھارت اپنے کھلونوں کی 76 فیصد درآمدات کے لیے چین پر بہت زیادہ انحصار کرتا رہا۔چین سے کھلونوں کے لیے ہندوستان کا درآمدی بل مالی سال13 میں 214 ملین ڈالرسے مالی سال 2024 میں 41.6 ملین ڈالر تک گر گیا، جس کے نتیجے میں مالی سال13 میں ہندوستان کے کھلونوں کی درآمدات میں چین کا حصہ 94 فیصد سے کم ہو کر مالی سال24 میں 64 فیصد رہ گیا، جو ہندوستان کی بین الاقوامی کھلونا مارکیٹ میں مسابقت کی نشاندہی کرتا ہے۔













