بجٹ اجلاس نیا اعتماد اور توانائی پیدا کرے گا
کہا100ویں جشن آزادی تک ہندستان ایک ترقی یافتہ ملک بننے کا ہدف حاصل کرچکا ہوگا
سری نگر/ وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو پارلیمنٹ کے احاطے میں 2025-26 کے بجٹ اجلاس کے آغاز سے قبل میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاستوں اور مرکزی حکومتوں کو مل کر کام کرنا چاہیے۔خوشحالی کی دیوی لکشمی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے ریمارکس دیے کہ آج بجٹ اجلاس کے آغاز کے موقع پر دیوی لکشمی کو یاد کرنے کا رواج ہے، جو حکمت، خوشحالی اور فلاح و بہبود دیتی ہے ۔جے کے این ایس مانٹرینگ ڈیسک کے مطابق یہ بتاتے ہوئے کہ ہندوستان نے اپنی جمہوریہ کے 75 سال مکمل کر لیے ہیں، جو کہ ہر شہری کےلئے بے حد فخر کی بات ہے، وزیر اعظم نریندر مودی نے زور دے کر کہا کہ یہ کامیابی جمہوری دنیا میں بھی ایک خاص مقام رکھتی ہے، جو ہندوستان کی طاقت اور اہمیت کو ظاہر کرتی ہے۔ملک کے عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے جنہوں نے انہیں تیسری بار حکومت بنانے کی ذمہ داری سونپی ہے، وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ یہ ان کی تیسری مدت کا پہلا مکمل بجٹ اجلاس ہے اور اس اعتماد کا اظہار کیا کہ 2047 تک جب ہندوستان آزادی کے 100 سال مکمل ہونے پر جشن منائے گا، قوم ترقی یافتہ ملک بننے کا ہدف حاصل کر چکی ہوگی۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ بجٹ سیشن نیا اعتماد اور توانائی پیدا کرے گا، اس بات کو یقینی بنائے گا کہ 140 کروڑ شہری اجتماعی طور پر اس قرارداد کو پورا کریں گے۔وزیر اعظم نے کہا کہ تیسری مدت میں حکومت جامع ترقی کی طرف مشن موڈ میں آگے بڑھ رہی ہے، چاہے وہ جغرافیائی، سماجی یا اقتصادی طور پر ہو۔انہوں نے روشنی ڈالی کہ جدت، شمولیت اور سرمایہ کاری مسلسل ملک کے اقتصادی روڈ میپ کی بنیاد رہے ہیں۔مودی نے ذکر کیا کہ اس سیشن میں کئی تاریخی بلوں اور تجاویز پر بحث کی جائے گی، جس سے ایسے قوانین بنائے جائیں گے جو ملک کو مضبوط کریں گے۔انہوں نے خواتین کے وقار کو بحال کرنے، ہر عورت کےلئے مساوی حقوق کو یقینی بنانے، مذہبی اور فرقہ وارانہ اختلافات سے پاک ہونے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے حصول کے لیے اس اجلاس میں اہم فیصلے کیے جائیں گے۔وزیر اعظم نریندروزیر اعظم نے تیز رفتار ترقی کے حصول کے لیے اصلاحات، کارکردگی اور تبدیلی کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتوں کو کام کرنے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے، اور عوامی شرکت تبدیلی کا باعث بنے گی۔اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ہندوستان ایک نوجوان قوم ہے جس میں نوجوانوں کی بے پناہ طاقت ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ آج 20سے25 سال کی عمر کے نوجوان 45سے50 سال کی عمر کو پہنچنے پر ترقی یافتہ ہندوستان کے سب سے زیادہ مستفید ہوں گے۔ وہ پالیسی سازی میں کلیدی عہدوں پر ہوں گے اور اگلی صدی میں ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی رہنمائی کریں گے۔وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ترقی یافتہ ہندوستان کی قرارداد کو پورا کرنے کی کوششیں موجودہ نوعمر اور نوجوان نسل کے لیے ایک اہم تحفہ ہوں گی۔انہوں نے اس کا موازنہ ان نوجوانوں سے کیا جنہوں نے1930 اور 1940 کی دہائیوں میں آزادی کے لیے جدوجہد کی، جن کی کوششوں کے نتیجے میں 25 سال بعد جشن آزادی منایا گیا۔ اسی طرح، اگلے25 سال ایک خوشحال اور ترقی یافتہ ہندوستان کے حصول کے لیے وقف ہوں گے۔وزیر اعظم نے تمام ممبران پارلیمنٹ سے اس بجٹ سیشن کے دوران ترقی یافتہ ہندوستان کے وڑن کو مضبوط بنانے میں تعاون کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ نوجوان ممبران پارلیمنٹ کے لئے یہ ایک سنہری موقع ہے، کیونکہ ایوان میں ان کی فعال شرکت اور بیداری انہیں ترقی یافتہ ہندوستان کے ثمرات کا مشاہدہ کرنے کا موقع دے گی۔وزیراعظم مودی نے امید ظاہر کی کہ بجٹ اجلاس قوم کی امنگوں پر پورا اترے گا۔ انہوں نے کہا کہ 2014 کے بعد شاید یہ پہلا پارلیمانی اجلاس ہے جہاں اجلاس سے قبل غیر ملکی ذرائع سے خلل پیدا کرنے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی۔وزیراعظم نے ریمارکس دیے کہ گزشتہ 10 سالوں سے ہمیشہ ہر سیشن سے پہلے ہنگامہ کھڑا کرنے کی کوششیں ہوتی رہی ہیں، ایسے لوگوں کی کمی نہیں جو شعلے بھڑکانے کو تیار ہوں۔ تاہم، انہوں نے مزید کہا کہ پچھلی دہائی میں یہ پہلا سیشن ہے جہاں کسی بھی غیر ملکی کونے سے ایسی کوئی خلل واقع نہیں ہوئی ہے۔














