اقتصادی اقدامات کے ساتھ ساتھ ریاست میں سماجی و اخلاقی ترقی ناگزیر (ڈاکٹر حامی)
(ڈاکٹر حامی )
سرینگر 31جنوری/ ایک منظّم اور مکمل معاشرے کے لئے ریاست کے اندر امن و قانون کے ساتھ ساتھ سماجی،سیاسی ضروریات کا استحکام عظیم اقوام کے لئے اولین فرائض میں شمار ہوتا ہے۔ خیالی تصوّرات اور لفاظی اقدامات کی بنیاد پر پوری سماجی سطح پر جامع و محیط ترقی اور بہبودی کا تصور کرنا ہرگز صحیح نہیں جب تک کہ اس کے ساتھ اخلاقی اور سقافتی شفافیت کے امور کو شامل نہ کیا جائے۔ ریاست میں منشیات اور شراب کی بڑھتی کھپت معاشرے کے اندر ناسور ہونے کے ساتھ ترقی اور بہبودی کے لئے بڑی رکاوٹ موجود ہے ۔ ان باتوں کا اظہار آج جمعۃالمبارک کے خصوصی موقع پر مرکزی خانقاہ حضرت شاہ صادق قلندرؒ لار گاندربل میں دوران تقریر کاروان اسلامی انٹرنیشنل کے امیر علامہ ڈاکٹر غلام رسول حامی نے کیا۔ ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے مطابق اس مقدس موقعہ پر اطراف سے آئے ہوئے ہزاروں افراد سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت پر اب لازم ہے کہ آخر پچاس سے زائد ممبرانِ اسمبلی رکھنے کے باوجود منشیات کے مکمل خاتمے کے لئے وہ قانون سازی عمل میں کیوں نہیں لارہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر شدید زور دیا کہ ریاست جموں و کشمیر کی حقیقی ترقی کو جامہ پہنانے کے لیے ریاست سے منشیات و شراب کا خاتمہ ہر چند ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں شراب و منشیات کا پھیلاو ایک سنگین مسئلہ ہے جس کے نقصانات صرف اس سے وابستہ افراد تک محدود نہیں بلکہ پورے سماج کو کسی نہ کسی طرح ان مضر اشیاء کے منفی نتائج سے جوجھنا پڑتا ہے اگرچہ موجودہ دور میں مختلف سرکاری، سماجی اور مذہبی ادارے جن میں کاروان اسلامی سر فہرست ہے منشیات اور منسلکہ نقصان دہ اشیاء کا قلع قمع کرنے میں دن رات مگن ہیں لیکن ان انسان دشمن اشیاء کا کلی طور پر خاتمہ تب ہی ممکن ہے جب سرکار اس بارے میں سخت اقدامات لاگو کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں سرکار پر ذمہ داری ہے کہ ایک قانون مرتب کرے اور بغیر مزید وقت ضائع کۓ منشیات اور شراب کی تباہ کاریوں سے لوگوں کو چھٹکارا دلاۓ۔ علامہ موصوف نے مزید کہا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ آئے دن وادی میں سرکاری اداروں کی جانب منشیاتی اشیاء کی خریدو فروخت کرنے والوں پر مسلسل کاروائیاں انجام دی جا رہی ہیں البتہ ایک مربوط و جامع منشیات و شراب مخالف قانون وقت کی اہم ترین ضرورت ہے اور لامحالہ سرکار کو اس بارے میں آگے انے کی ضرورت ہے تاکہ ریاست کی اقتصادی بہتری کے ساتھ ساتھ اخلاقی بالادستی اور امن و آشتی کی بنیادوں کو مضبوط بنایا جا سکے۔
علامہ حامی نے معراج النبی ﷺ کی مناسبت سے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس عظیم معجزے کے مختلف پہلوؤں کو پڑھیں اور سمجھیں تاکہ ان کے دلوں میں عشق محمدی ﷺ اور عظمت رسول ﷺ پیوست ہو جائے اور نتیجتاً دنیا و آخرت میں حقیقی معنوں میں کامیابی سے ہمکنار ہو جائیں۔
![{"remix_data":[],"remix_entry_point":"challenges","source_tags":["local"],"origin":"unknown","total_draw_time":0,"total_draw_actions":0,"layers_used":0,"brushes_used":0,"photos_added":0,"total_editor_actions":{},"tools_used":{"transform":2},"is_sticker":false,"edited_since_last_sticker_save":true,"containsFTESticker":false}](https://www.thedailyaftab.com/wp-content/uploads/2025/01/Picsart_25-01-31_16-58-16-865-scaled-750x536.jpg)













