نئی دلی۔ 25؍جنوری ۔ ایم این این۔وزیر اعظم نریندر مودی اور انڈونیشیا کے صدر پرابوو سوبیانتو نے اکتوبر 2024 میں عہدہ سنبھالنے کے بعد ہندوستان کے پہلے سرکاری دورے کے دوران، دفاعی شعبے پر خصوصی توجہ کے ساتھ، دو طرفہ تعاون کو گہرا کرنے کے لیے نئے اقدامات کا اعلان کیا ہے۔ان کی بات چیت میں دفاعی مینوفیکچرنگ، سپلائی چین اور علاقائی سلامتی کے خدشات سمیت متعدد شعبوں کا احاطہ کیا گیا، کیونکہ دونوں ممالک اپنے پہلے سے مضبوط تعلقات کو استوار کرنا چاہتے ہیں۔ان کی میٹنگ کے بعد ایک پریس بیان میں، پی ایم مودی نے ہندوستان کے پہلے یوم جمہوریہ کی تقریبات میں انڈونیشیا کی شرکت کی تاریخی اہمیت کو یاد کرتے ہوئے، اس فخر کو نوٹ کیا کہ ہندوستان اس سال اس کے 75 ویں یوم جمہوریہ کے لئے مہمان خصوصی کے طور پر ملک کا دوبارہ استقبال کرنے میں محسوس کرتا ہے۔انڈونیشیا ہندوستان کے پہلے یوم جمہوریہ پر مہمان خصوصی ملک تھا اور یہ ہمارے لئے بڑے فخر کی بات ہے کہ جب ہم جمہوریہ کے 75 سال کا جشن منا رہے ہیں، انڈونیشیا ایک بار پھر اس تاریخی موقع کا حصہ ہے۔ میں صدر پرابوو سوبیانتو کا ہندوستان میں خیرمقدم کرتا ہوں۔اپنی بات چیت کے دوران، رہنماؤں نے اس بات میں مشغول کیا جسے مودی نے متعدد موضوعات پر "جامع بحث” کے طور پر بیان کیا جو ان کی اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید مضبوط کرے گا۔ وزیر اعظم نے اپنے 2018 کے انڈونیشیا کے دورے پر غور کیا جس میں دونوں ممالک کے درمیان جامع اسٹریٹجک پارٹنرشپ کا آغاز دیکھا گیا۔انہوں نے مزید کہا، "آج، صدر پرابوو کے ساتھ باہمی تعاون کے مختلف پہلوؤں پر ایک جامع بات چیت ہوئی۔ دفاعی شعبے میں تعاون کو بڑھانے کے لیے، ہم نے دفاعی مینوفیکچرنگ اور سپلائی چین میں مل کر کام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی نے انڈونیشیا کو آسیان اور ہند بحرالکاہل میں ہندوستان کے لیے ایک "اہم شراکت دار” قرار دیا۔ پی ایم مودی نے امن، سلامتی، ترقی اور حکمرانی پر مبنی نظم کو یقینی بنانے کے لیے ہندوستان اور انڈونیشیا کے عزم کا اظہار کیا۔پی ایم مودی نے کہا، "آسیان اور انڈو پیسفک میں انڈونیشیا ہمارے لیے ایک اہم شراکت دار ہے۔ دونوں ممالک اس خطے میں امن، سلامتی، ترقی اور حکمرانی پر مبنی نظم کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ ہم دونوں اس بات پر متفق ہیں کہ جہاز رانی کی آزادی کو یقینی بنایا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور انڈونیشیا جی 20، آسیان، انڈین اوشین رم ایسوسی ایشن جیسے فورمز میں مل کر کام کرتے ہیں۔ انہوں نے انڈونیشیا کی برکس رکنیت کا خیرمقدم کیا۔














