سری نگر/نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کا کہنا ہے کہ بی جے پی کے بڑے لیڈر ہندو ووٹروں میں خوف پیدا کرنے کے لئے اپنی انتخابی مہم جموں خطے پر مرکوز کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کو بدنام کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جار ہی ہے لیکن فتح بالآخر نیشنل کانفرنس کی ہی ہوگی۔
موصوف صدر نے ان باتوں کا اظہار اتوار کو یہاں نسیم باغ میں واقع مرحوم شیخ محمد عبداللہ کے مقبرہ پر فاتحہ پڑھنے کے بعد نامہ نگاروں کے سوالوں کے جواب دینے کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا: ‘نیشنل کانفرنس کو بدنام کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے لیکن انشاللہ فتح نیشنل کانفرنس کی ہی ہوگی’۔
وزیر داخلہ کے نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے درمیان اتحاد کے متعلق بیان کے بارے میں پوچھے جانے پر ان کا کہنا تھا: ‘وہ بہت کچھ کہتے ہیں جس بھارت کو وہ بنانا چاہتے ہیں ہم اس کے خلاف ہیں یہ بھارت سب کا ہےجتنے لوگ یہاں رہتے ہیں خواہ وہ ہندو، مسلمان، سکھ، عیسائی بدھ ہیں یہ ملک ان سب کا ہے’۔
انہوں نے کہا: ‘اس ملک کے لئے مسلمانوں نے بھی بڑی قربانیاں پیش کی ہیں،ہم در انداز نہیں ہیں’۔
بی جے پی کی جموں میں انتخابی مہم مرکوز رکھنے کے بارے میں پوچھے جانے والے ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا: ‘وہ صرف ہندو ووٹروں کو ڈرانے کی کوشش کرتے ہیں لیکن اب ہندو ووٹر ڈرنے والا نہیں ہے وہ سمجھتے ہیں کہ اس طرح ہندو ان کو ووٹ دیں گے’۔
انہوں نے کہا: ‘بی جے پی نے پہلے رام کے نام پر ووٹ مانگے اوراب وہ ووٹروں کو ڈرا رہے ہیں’۔
ان کا کہنا تھا: ‘وہ کہتے ہیں کہ اگر کانگریس اور نیشنل کانفرنس کی حکومت بن گئی تو دہشت گردی دوبارہ شروع ہوگی لیکن میں ان سے کہنا چاہتا ہوں کہ انہوں نے دفعہ 370 ہٹایا کیا دہشت گردی ختم ہوئی، دہشت گردی دوبارہ شروع ہو رہی ہے جس کے ذمہ دار یہ لوگ خود ہیں’۔
ریاستی درجے کی بحالی کے بارے میں پوچھے جانے پر سابق وزیر اعلیٰ نے کہا: ‘نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے درمیان الائنس ریاستی کو واپس لائے گا’۔
بی جے پی کے منشور پر ان ہوں نے کہا: ‘وہ صرف ایک جملہ ہے’۔