جموں/۔سائنس اور ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج(، وزیر اعظم کے دفتر، عملے، عوامی شکایات، پنشن، جوہری توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج یہاں کہا کہ ’’پنشن یافتگان اور بزرگ شہری سال 2047 تک ترقی یافتہ ہندوستان بنانے کے لیے ضروری حصے دار ہیں‘‘۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پنشن کی تقسیم سے متعلق طریقہ کار کو آسان بنا رہی ہے، تاکہ مستحقین کو زندگی میں آسانی فراہم کی جا سکے اور ان کی توانائی کو ملک کی تعمیر کے کام میں لگایا جا سکے۔ ڈاکٹر سنگھ جموں کے کنونشن سنٹر میں عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت کے تحت پنشن اور پنشن یافتگان کی بہبود کے محکمہ کے زیر اہتمام 54ویں قبل از ریٹائرمنٹ کونسلنگ ورکشاپ سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیر موصوف نے کہا ’’حکومت تاخیر کو کم کرنے اور پنشن سے متعلق انتظامی طریقہ کار کو بہتر بنانے کے لیے جدید ترین اور بہترین دستیاب ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہی ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ریٹائر ہونے والے ملازمین کی مہارت کو بروئے کار لانے اور انہیں ایک ’ٹیم انڈیا‘ کا حصہ بنانے کا عزم کیا ہے، جسے ترقی یافتہ ہندوستان کے مقصد کو حاصل کرنے کا کام سونپا گیا ہے۔مرکزی وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی سرپرستی میں حکومت نے انقلابی انتظامی اصلاحات کی ہیں اور نوآبادیاتی، قدیم اور فرسودہ اصولوں اور قوانین کو ختم کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’یہ سب کچھ شفافیت، جوابدہی اور زندگی کی آسانی میں اضافہ کے ساتھ شہریوں پر مرکوز حکمرانی کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر سنگھ نے بتایا کہ طلاق شدہ بیٹیاں اور بیواؤں کے ساتھ ساتھ لاپتہ یا گمشدہ سرکاری ملازمین کی بیویاں، خاص طور پر جموں و کشمیر میں، اب پنشن حاصل کرنے کی حقدار ہیں، جو ماضی میں نہیں تھا۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ فیشل ریکوگنیشن ٹیکنالوجی کا استعمال اب پنشن یافتگان کو ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ (ڈی ایل سی) جاری کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے تاکہ دھوکہ دہی کو روکا جا سکے، آسانی اور سکون ملے اور ساتھ ہی پنشن یافتگان کا وقت اور ان کی توانائی کی بچت ہوسکے۔ انھوں نے زور دیا کہ ’’حکومت نے موجودہ بائیو میٹرک پر مبنی نظام کو بہتر بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کی اس بہترین شکل پر زور دیا ہے۔ اسی طرح حکومت نے مصنوعی ذہانت میں انسانی مداخلت متعارف کرائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس منفرد اور غیر معمولی اقدام کا مقصد انسانی رابطے کے ساتھ ہیومن ڈیسک کے قیام کے ذریعے شکایت کنندگان سے رائے اکٹھا کرنا ہے۔مرکزی وزیر نے سی پی جی آر اے ایم ایس کی کامیابی پر مسرت کا اظہار کیا جو کہ ایک آن لائن پلیٹ فارم ہے، جو شہریوں کو خدمات کی فراہمی سے متعلق کسی بھی موضوع پر سرکاری حکام تک اپنی شکایات درج کرانے کے لیے چوبیس گھنٹے دستیاب ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس کامیابی کی داستان پر بنگلہ دیش، مالدیپ اور جنوبی افریقہ عمل پیرا ہیں۔پنشن اور پنشن یافتگان کی بہبود کا محکمہ، گڈ گورننس کے ایک حصے کے طور پر، ملک بھر میں ریٹائرمنٹ سے پہلے کی مشاورتی ورکشاپوں کا انعقاد کر رہا ہے، تاکہ ریٹائر ہونے والے اہلکاروں کو ریٹائرمنٹ کے عمل میں سہولت فراہم کی جا سکے۔ حکومت ہند کے ریٹائر ہونے والے ملازمین کے فائدے کے لیے منعقد کی جانے والی یہ ورکشاپ پنشن یافتگان کے لیے ’زندگی میں آسانی‘ کی سمت میں ایک انقلابی قدم ہے۔ ورکشاپ میں جلد ہی ریٹائر ہونے والے ملازمین کو ریٹائرمنٹ کے فوائد اور پنشن کی منظوری کے عمل سے متعلق متعلقہ معلومات فراہم کی جائیں گی۔