جموں خطے میں الرٹ ،سیکورٹی ایجنسیاں سریع الحرکت
کٹھوعہ میں60 افراد پوچھ گچھ کےلئے زیر حراست،ادھم پور اور ڈوڈہ اضلاع میں سرچ آپریشن جاری
سری نگر/مشتبہ افرادکی نقل وحمل کی اطلاع ملنے کے بعد سیکورٹی فورسزنے جموں ضلع کی سرحدی پٹی میں تلاشی آپریشن شروع کیا،جے کے این ایس کے مطابق جموں کے کاناچیک سیکٹر میں مشتبہ نقل و حرکت دیکھے جانے کے بعد ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ سنٹرل ریزرو پولیس فورس ، پولیس اور فوج کی مشترکہ ٹیم نے اس وقت بڑے پیمانے پر تلاشی کارروائی شروع کر دی جب ایک مقامی شخص نے درمیانی شب گورہا پٹن نامی علاقے میں3 افراد کی مشکوک نقل و حرکت کی اطلاع سیکورٹی فورسز کو دی۔ذرائع نے بتایا کہ اکھنور پٹی کے گوڈا پٹن اور کانا چک علاقوں میں جمعہ کی صبح فوج، پولیس اور سی آر پی ایف کی طرف سے مشترکہ تلاشی مہم شروع کی گئی جب گاو ¿ں والوں نے پولیس کو علاقے میں3 نامعلوم افراد کی مشتبہ نقل و حرکت کے بارے میں اطلاع دی۔حکام نے جمعہ کو بتایا کہ ایک شخص نے دوران شب کاناچک سیکٹر میں 3 مشکوک مسلح افراد کو دیکھنے کا دعویٰ کیا، جس کے بعد نہ صرف تلاشی کارروائی شروع کی بلکہ بعد سیکورٹی فورسز کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ذرائع نے مزید بتایا کہ فورسز نے متعلقہ علاقوں میں زرعی کھیتوں، دیہاتوں اور رہائشی پناہ گاہوں کی جانچ شروع کی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ تلاش جاری ہے۔فورسز کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے، جب کہ لوگوں سے اپیل کی گئی ہے کہ اگر کوئی مشتبہ نقل و حرکت ہو تو اس کے بارے میں کوئی تفصیل شیئر کریں۔ دریں اثناء، کٹھوعہ ضلع میں تلاشی کارروائی پانچویں روز میں داخل ہو چکی ہے اور ساتھ ہی کٹھوعہ، ادھم پور اور ڈوڈہ اضلاع کے پہاڑیوں اور گھنے جنگلات میں مزید فوجی اہلکار تعینات گئے ہیں۔یاد رہے کہ 8 جولائی کو کٹھوعہ ضلع میں فوجی گاڑی پر گھات لگا کر مسلح افراد نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں پانچ اہلکار ہلاک جبکہ پانچ دیگر زخمی ہو گئے۔حملے کے فوراً بعد سیکورٹی اہلکاروں نے بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کیا جو جمعہ کو پانچویں روز میں داخل ہوا۔ اب تک اہلکاروں نے 60 افراد کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا ہے، جن میں ایسے3افراد بھی شامل ہیں جن پرحملے میں ملوث دہشت گردوں کو کھانا کھلانے اور پناہ دینے کا شبہ ہے۔