نئی دلی/نائب صدر، جناب جگدیپ دھنکھر نے آج چھاؤنی کے علاقوں کے اندر ماحولیات کی دیکھ بھال اور پودوں کی پرورش کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ معاشرے کے وسیع تر فائدے کے لیے ڈیفنس اسٹیٹ اراضی پر جڑی بوٹیوں کے پودوں اور باغبانی کو منظم انداز میں فروغ دے کر یہ حاصل کیا جا سکتا ہے۔آج نائب صدر کے انکلیو میں انڈین ڈیفنس اسٹیٹس سروس کے 2023 بیچ کے آفیسر ٹرینیز کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے، شری دھنکھر نے کہا کہ چھاؤنی کے علاقوں کو صفائی، ہریالی اور شہری سہولیات میں دیگر اداروں (جیسے میونسپلٹی) کے لیے ایک مثال ہونا چاہیے۔ابھرتے ہوئے تکنیکی اور جغرافیائی سیاسی منظر نامے کا حوالہ دیتے ہوئے، نائب صدر نے نوجوان افسروں کو مشورہ دیا کہ وہ تیزی سے بدلتے ہوئے منظر نامے کے مطابق مسلسل اپنائیں۔ افسروں سے قوم کو ہمیشہ پہلے رکھنے کے لیے کہتے ہوئے، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ’’دفاع کا بہترین طریقہ جنگ کے لیے ہمیشہ تیار رہنا ہے۔‘‘دفاعی زمینوں کو ہماری سلامتی کے لیے انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے، انہوں نے دفاعی اراضی کے انتظام میں درپیش بہت سے چیلنجز جیسے کہ تجاوزات اور اس کے بعد قانونی جھگڑے کا ذکر کیا۔ انہوں نے افسر ٹرینیوں کو مشورہ دیا کہ وہ زمین کے انتظام کے لیے ٹیکنالوجی کا بہترین استعمال کریں۔ یہ آپ کو کسی بھی دراندازی کی نگرانی کرنے اور پرعزم طریقے سے فوری تدارک کی کارروائی کرنے کے قابل بنائے گا۔ نائب صدر، ایک مشہور وکیل، نے بھی ایسے معاملات میں قانونی چارہ جوئی کے ڈھانچے کی ضرورت پر زور دیا۔پروبیشنرز کو کبھی بھی شارٹ کٹ نہ لینے کی تلقین کرتے ہوئے، نائب صدر نے ان سے کہا کہ وہ اخلاقی طرز عمل کی مثال دیں اور دوسروں کے لیے رول ماڈل بنیں۔ انہوں نے افسروں سے کہا کہ ’’جب آپ کو کھینچا تانی اور دباؤ کا سامنا کرنا پڑے تب بھی ثابت قدم رہیں‘‘۔اس بات کو نوٹ کرتے ہوئے کہ دفاعی املاک بہت زیادہ تاریخی اور ورثے کی اہمیت رکھتی ہے، نائب صدر نے اس کی منصوبہ بندی اور ترقی میں طویل مدتی نقطہ نظر پر زور دیا۔ڈاکٹر سدیش دھنکھر، جناب گریدھر ارامانے، سکریٹری، وزارت دفاع، جناب جی ایس راجیشورن، ڈائریکٹر جنرل، ڈیفنس اسٹیٹس، جناب راجیندر پوار، ڈائریکٹر، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ڈیفنس اسٹیٹس مینجمنٹ،آفیسر ٹرینیز، انڈین ڈیفنس اسٹیٹس سروس کے سینئر افسران اور نائب صدر کے سکریٹریٹ نے شرکت کی۔













