گوا۔/ہندوستانی بحریہ کے سربراہ ایڈمرل ہری کمار نے پیر کو کہا کہ حکومت قطر میں زیر حراست آٹھ ہندوستانی اہلکاروں کی راحت کو یقینی بنانے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ جن آٹھ ہندوستانیوں کو اب قطر میں مبینہ جاسوسی کے الزام میں سزائے موت کا سامنا ہے، وہ تمام سابق بحریہ کے اہلکار ہیں۔ گوا میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، ہری کمار نے کہا، "عدالت کی سماعت کو نقل کیا جانا تھا اور اتوار کو ہمیں فراہم کیا جانا تھا… لیکن ہم نے اس پر وزارت خارجہ امور کا بیان سنا۔انہوں نے مزید کہا، "حکومت کی طرف سے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ہم اسے قانونی طریقے سے اٹھائیں اور ہمیں اپنے اہلکاروں کو ریلیف ملے۔” یہ بات اس وقت سامنے آئی ہے جب قطر کی عدالت نے دوحہ میں زیر حراست آٹھ سابق بحریہ افسران کے لیے سزائے موت کا فیصلہ سنایا تھا۔اس سے پہلے دن میں، وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے قطر میں زیر حراست آٹھ ہندوستانیوں کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور انہیں یقین دلایا کہ حکومت ان کی رہائی کو یقینی بنانے کے لیے تمام کوششیں کرے گی۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ حکومت کیس کو "سب سے زیادہ اہمیت” دیتی ہے اور اس سلسلے میں خاندانوں کے ساتھ قریبی رابطہ قائم کرے گی۔”قطر میں زیر حراست 8 ہندوستانیوں کے اہل خانہ سے آج صبح ملاقات کی۔ اس بات پر زور دیا کہ حکومت اس کیس کو سب سے زیادہ اہمیت دیتی ہے۔ خاندانوں کے خدشات اور درد کو پوری طرح سے بانٹتی ہے۔ اس بات پر زور دیا کہ حکومت ان کی رہائی کو یقینی بنانے کے لئے تمام کوششیں جاری رکھے گی۔ اس سلسلے میں خاندانوں کے ساتھ قریبی تعاون کریں گے۔ قبل ازیں وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ اسے اس فیصلے سے شدید صدمہ پہنچا ہے اور اب تفصیلی فیصلے کا انتظار ہے۔ وزارت خارجہ امور نے ایک بیان میں کہا، "ہمارے پاس ابتدائی معلومات ہیں کہ قطر کی عدالت نے آج الدہرہ کمپنی کے 8 ہندوستانی ملازمین کے معاملے میں فیصلہ سنایا ہے۔” اس نے مزید کہا کہ "ہم سزائے موت کے فیصلے سے شدید صدمے میں ہیں اور تفصیلی فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں۔ ہم اہل خانہ اور قانونی ٹیم کے ساتھ رابطے میں ہیں، اور ہم تمام قانونی آپشنز کی تلاش کر رہے ہیں۔














