شاہراہ پر گھنٹوں دھرنا دیکر ٹریفک کی نقل وحمل روک دی
سرینگر/04مارچ///سمارٹ میٹروں کی تنصیب کے خلاف ہفتہ کے روز پٹن میں لوگوںکی بڑی تعداد نے سرینگر بارہمولہ روڑ پر دھرنا دیکر زور داراحتجاجی مظاہرے کئے اورشاہراہ پر ٹریفک کی نقل و حمل روک دی ۔ احتجاجی مظاہرین نے کہاکہ سمارٹ میٹروں کی وجہ سے جو اضافی بلیں صارفین کو دی جائیں گی وہ ان کی ادائیگی کے قابل نہیں ہے کیوں کہ علاقہ میں مزدور طبقہ کے لوگ رہتے ہیں ۔ وادی کے مختلف علاقوں میں سمارٹ میٹروںکی تنصیب کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری ہے ۔ ہفتہ کے روز ضلع بارہمولہ کے پٹن علاقے کے مکینوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور علاقے میں سمارٹ میٹروں کی تنصیب کے خلاف قومی شاہراہ بلاک کر دی۔مقامی لوگوں بشمول مرد اور خواتین نے پی ڈی ڈی آفس کے قریب قومی شاہراہ کو بلاک کر دیا اور علاقے میں نئے سمارٹ میٹروں کی تنصیب کے خلاف مظاہرے کئے۔احتجاج کرنے والے مکینوں نے انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ علاقے میں سمارٹ میٹرز کی تنصیب کے فیصلے پر نظرثانی کرے کیوںکہ سمارٹ میٹروں کی بلوں کی ادائیگی کے متحمل نہیں ہیں۔مظاہرین میں سے ایک نے بتایا کہ یہاں زیادہ لوگ مزدوری کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان کے بچے بے روزگار ہیں اور وہ ان سمارٹ میٹروں سے پیدا ہونے والے بھاری بلوں کی ادائیگی کیسے کریں گے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ ان سمارٹ میٹروں کی تنصیب کی اجازت نہیں دیں گے اور اگر حکام انہیں مجبور کریں گے تو سڑکوں پر اپنا احتجاج کرتے رہیں گے انہوں نے مزید کہا کہ اشیائے ضروریہ کی آسمان چھوتی قیمتوں کی وجہ سے ان کا گھریلو بجٹ پہلے ہی دباو¿ کا شکار ہے اور وہ کسی بھی اضافی اخراجات کو پورا کرنے سے قاصر ہوں گے۔مظاہرین نے نیشنل ہائی وے روڈ کو بلاک کر دیا جس سے آس پاس کے علاقوں میں ٹریفک جام ہو گیا۔ تاہم پولیس اور تحصیلدار پٹن کی مداخلت کے بعد مظاہرین پرامن طور پر منتشر ہوگئے۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ جموں و کشمیر حکومت نے وادی میں بجلی چوری پر قابو پانے کے لیے دسمبر 2020 میں سمارٹ میٹر لگانے کا عمل شروع کیا تھا۔تاہم یہ بتانا مناسب ہے کہ وادی کشمیر کے کئی علاقوں نے بھی اس اقدام کی مخالفت کی ہے اور اسمارٹ میٹروں کی تنصیب کے خلاف احتجاج کررہے ہیں ۔ گزشتہ روز شہر خاص کے رعناواری علاقے اُس سے قبل بمنہ سرینگر اور بٹہ مالو میں صارفین نے سمارٹ میٹروں کی تنصیب کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے ۔














