جنوبی ضلع پلوامہ کے اچھن گاوں میں مشتبہ ملی ٹینٹوں نے کشمیری پنڈت پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں اُس کی موقع پر ہی موت واقع ہوئی۔ پولیس ترجمان نے اسکی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ آس پاس علاقوں کو محاصرے میں لے کر حملہ آوروں کی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کی گئی۔ اطلاعات کے مطابق اتوار کی صبح پلوامہ کے اچھن گاوں میں اُس وقت سنسنی کا ماحول پھیل گیا جب مشتبہ ملی ٹینٹوں نے کشمیری پنڈت جس کی شناخت سنجے پنڈت ولد کاشی ناتھ پنڈت کے بطور ہوئی ہے پر نزدیک سے گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں وہ شدید طورپر زخمی ہوا۔ نمائندے نے بتایا کہ گولیوں کی آوازیں سنتے ہی آس پاس موجود لوگ جائے موقع پر پہنچے اور زخمی کشمیری پنڈت کو طبی امداد کی خاطر نزدیکی ہسپتال پہنچایا تاہم وہاں پر تعینات ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔ نمائندے نے بتایا کہ حملے کی اطلاع ملتے ہی پولیس ، فوج اور پیرا ملٹری فورسز کے آفیسران جائے موقع پر پہنچے اور آس پاس علاقوں کو محاصرے میں لے کر حملہ آوروں کی تلاش شروع کی۔ ذرائع نے بتایا کہ متوفی کشمیر پنڈت پچھلے چالیس برسوں سے اچھن پلوامہ میں رہائش پذیر تھا اور اُس نے اپنے پیچھے بیوہ اور دو بیٹیوں کو چھوڑا ہے۔ مقامی لوگوں نے کشمیری پنڈت کی ہلاکت پر شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ نہتے شہری کی ہلاکت کو جہاد نہیں کہا جاسکتا بلکہ یہ قتل ہے۔ انہوں نے کہاکہ جس نے بھی اس کام کو انجام دیا اُس کو یہی پر اس کی سزا بھگتنی پڑے گی۔ مقامی لوگوں نے پولیس کے اعلیٰ حکام سے اپیل کی کہ قتل کے اس واقعے میں ملوث دہشت گردوں کو جلد از جلد انجام تک پہنچایا جائے۔ دریں اثنا پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ اتوار کی صبح ملی ٹینٹوں نے اچھ پلوامہ میں ایک سیکورٹی گارڈ جو کہ اقلیتی طبقے سے وابستہ تھا پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں وہ شدید طورپر زخمی ہوا اور بعد ازاں اُس کی ہسپتال میں موت واقع ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ دہشت گردی کا یہ واقع کیسے اور کن حالات میں پیش آیا اس کی بڑے پیمانے پر تحقیقات شروع کی گئی ہے۔













