نئی دلی۔ 26؍ فروری/مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) سائنس اور ٹیکنالوجی ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا، حکومت دولت اور ملازمتیں پیدا کرنے کے لیے صنعت سے چلنے والے منفرد اسٹارٹ اپس کو فروغ دے گی۔نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف امیونولوجی، این آئی آئی، دہلی میں بایو ٹکنالوجی ڈیپارٹمنٹ کے 37 ویں یوم تاسیس کے موقع پر بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اسٹارٹ اپس کی تیزی کو برقرار رکھنے کے لیے صنعت کی طرف سے مساوی شراکت داری اور ذمہ داری کے ساتھ مساوی حصہ لینے پر زور دیا۔وزیر نے کہا، اگر صنعت شروع سے ہی تھیم/موضوع/مصنوعات کی نشاندہی کرے گی اور حکومت کے ساتھ مماثل ایکویٹی میں سرمایہ کاری کرے گی تو اسٹارٹ اپس پائیدار ہوجائیں گے۔ وزیر موصوف نے یقین دلایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کے تحت ملک میں "انوویشن ایکو سسٹم” کو فروغ دینے کے لیے فنڈز میں کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی۔وزیر اعظم نریندر مودی کے آتما نربھار بھارت کے آئیڈیا کی مثال دیتے ہوئے، جہاں ہندوستان کی ویکسین کی حکمت عملی نے فارما، صنعت اور اکیڈمی کو ایک شراکت داری میں ایک ساتھ لایا جس میں موجودہ اور مستقبل کے ممکنہ چیلنجوں کا مقابلہ کرنے پر نظر رکھی گئی، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، یہ خیال اس طرح کے اقدامات کے پیچھے طویل مدت میں ایک پائیدار شراکت داری اور ہندوستان کے نوجوانوں کو روزی روٹی کا ایک پائیدار ذریعہ فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم مودی کی قیادت میں حکومت ہند صنعتی رسائی کو ہر ممکن تعاون فراہم کر کے حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔وزیر نے یہ بھی نشاندہی کی کہ پچھلے سال انہوں نے بائیوٹیک ریسرچرز اور اسٹارٹ اپس کے لیے سنگل نیشنل پورٹل "BioRRAP” شروع کیا تھا اور ملک میں حیاتیاتی تحقیق اور ترقی کی سرگرمیوں کے لیے ریگولیٹری منظوری کے خواہاں تمام لوگوں کو پورا کرنے کے لیے اور اس طرح ایک بڑی ریلیف کی پیشکش کی تھی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان ایک گلوبل بائیو مینوفیکچرنگ ہب بننے کے لئے تیار ہے اور 2025 تک دنیا کے 5 سرفہرست ممالک میں شامل ہو جائے گا۔














