ابو ظہبی میں معاہدہ پردستخط کی خوشی میں خصوصی کاروباری تقریب منعقد
ابو ظہبی۔ 18؍ فروری/ بھارت اور متحدہ عرب امارات کے درمیان جامع شراکت داری معاہدہ کے ایک سال مکمل ہونے اور معاہدے پردستخطکی خوشی میں خصوصی کاروباری تقریب کا اہتمام کیا گیا۔جمعہ کو ابوظہبی میں ہندوستان-یو اے ای جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے (سی ای پی اے( پر دستخط کے ایک سال مکمل ہونے کا جشن منانے کے لیے ایک خصوصی کاروباری تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ معاہدہ پر دستخط کے کامیاب سال کے موقع پر، فیڈریشن آف انڈین چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (فکی) نے 17 فروری کو ہندوستان کے سفارت خانے، ابوظہبی، قونصلیٹ جنرل آف انڈیا، دبئی اور دبئی چیمبرز کے اشتراک سے ایک خصوصی کاروباری تقریب کا اہتمام کیا۔ متحدہ عرب امارات میں ہندوستانی سفارت خانے کی پریس ریلیز میں کہا گیا کہ اس تقریب میں ہندوستان اور متحدہ عرب امارات کے 200 سے زیادہ معروف کاروباری اداروں نے شرکت کی۔ہندوستان اور متحدہ عرب امارات نے 18 فروری 2022 کو ایک تاریخی جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے پر دستخط کیے۔وزیر اعظم نریندر مودی اور متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان کی موجودگی میں ورچوئل سمٹ کے دوران سی ای پی اے پر دستخط کیے گئے۔خصوصی کاروباری تقریب میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر تھانی الزیودی، متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت برائے خارجہ تجارت نے معاہدہ کی طرف سے پیش کردہ بے پناہ مواقع اور فوائد کے بارے میں بتایا۔سفیر سنجے سدھیر نے اپنے تبصروں میں ذکر کیا کہ ہندوستان اور متحدہ عرب امارات دونوں کے کاروبار نے پہلے ہی ڈیوٹی چھوٹ پر فائدہ اٹھانا شروع کر دیا ہے اور جامع شراکت داری معاہدہ کے تحت پیش کردہ مارکیٹ تک رسائی میں اضافہ کیا گیا ہے۔تاریخی ہند۔ متحدہ عرب امارات جامع شراکت داری معاہدہ پہلا دوطرفہ تجارتی معاہدہ ہے جو متحدہ عرب امارات اور میناخطے میں ہندوستان کا پہلا باہمی تجارتی معاہدہ ہے۔ یہ معاہدہ ایک وسیع رینج کا معاہدہ ہے، جس میں متحدہ عرب امارات کے ساتھ ہندوستان کی اقتصادی مصروفیت کے تمام پہلوؤں بشمول تجارت، سرمایہ کاری، صحت کی دیکھ بھال، ڈیجیٹل ٹریڈ گورنمنٹ پروکیورمنٹ، آئی پی آر وغیرہ شامل ہیں ۔ معاہدہ نے دو طرفہ تجارت میں نئے مواقع پیدا کیے ہیں اور توقع ہے کہ پانچ سالوں کے اندر اشیا کی باہمی تجارت کو 100 بلین امریکی ڈالر تک اور خدمات میں تجارت کو 15 بلین امریکی ڈالر تک لے جانے کی توقع ہے۔یہ معاہدہ یکم مئی 2022 کو نافذ ہوا۔ یہ معاہدہ اب 10 ماہ سے زیادہ عرصے سے آسانی سے کام کر رہا ہے۔ دونوں ممالک کے کاروبار نے پہلے ہی جامع شراکت داری معاہدہ کے تحت پیش کی جانے والی زبردست صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانا شروع کر دیا ہے۔












