لیفٹیننٹ گورنر نے ای گورننس پر 25ویں قومی کانفرنس کے اختتامی اجلاس سے خطاب کیا
جموںو کشمیر کے عوام کو موثر اور جوابدہ حکمرانی کی فراہمی ہماری اولین ترجیح ہے۔ منوج سنہا
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ڈیجیٹل تبدیلی میں دیر سے آنے کے باوجود، جموں و کشمیر نے شہریوں کی خدمت میں ٹھوس تکنیکی فن تعمیر کے ساتھ کئی سنگ میل حاصل کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تیز رفتار ترقی جموں و کشمیر کی نئی شناخت ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ڈیجیٹل جے اینڈ کے ویڑن دستاویز کا اجراءاور جموں و کشمیر سائبر سیکیورٹی پالیسی کے اجراءسے جدت کی طاقت کو استعمال کرنے اور ٹیکنالوجی کے تیزی سے بدلتے ہوئے منظرنامے میں آئی ٹی اثاثوں کو محفوظ بنانے کے لیے مشترکہ نقطہ نظر کو فروغ ملے گا۔ جموں و کشمیر کے ڈیجیٹل تبدیلی کے سفر پر بات کرتے ہوئے، لیفٹیننٹ گورنر نے ای گورننس کو اگلی سطح تک بڑھانے کے لیے جموں و کشمیر حکومت کے وڑن کا اشتراک کیا۔ ہم نے اگلے ایک، تین اور پانچ سالوں کے لیے روڈ میپ اور ایکشن پلان تیار کیا ہے۔اطلاعات کے مطابق جموںو کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے آج ماتا ویشنو دیوی یونیورسٹی میں ای۔گورننس پر 25ویں قومی کانفرنس کے اختتامی اجلاس سے خطاب کیا۔ اس تقریب میں جموں وکشمیر کے ویڑن دستاویز اور جموںو کشمیر سائبر سیکورٹی پالیسی کے اجراء اور آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ جموںو کشمیر اور ڈائی ٹیک ہریانہ کے درمیان ایک تاریخی مفاہمت نامے کا مشاہدہ کیا گیا۔ لیفٹیننٹ گورنر جناب منو ج سنہا نے اس موقع پر کہا کہ جموں و کشمیر حکومت اور ہریانہ حکومت کے درمیان ہونے والے معاہدے سے علم کے اشتراک، آئی ٹی اقدامات اور ای گورننس میں بہترین طریقوں پر تعاون کو مضبوط اور گہرا کرنے کی امید ہے۔ اپنے خطاب میں ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال نے جموں کشمیر کے ساتھ اپنے گہرے تعلق کو یاد کیا۔ میں ایک نئے، بدلتا جموں کشمیر کا مشاہدہ کر رہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نئے جموں و کشمیر۔ہریانہ تعاون کے منتظر ہیں اور اہداف کو پورا کرنے میں جموں و کشمیر حکومت کی حمایت کے لئے پرعزم ہیں۔ منوہر لال نے نظام میں شفافیت لانے اور عوامی خدمات کی فراہمی کے نظام کو ہموار کرنے کے لیے آئی ٹی مداخلتوں اور ہریانہ حکومت کے کئی ڈیجیٹل اقدامات پر روشنی ڈالی۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں 25 ویں قومی ای-گورننس کانفرنس اس سمت میں ایک سنگ میل ثابت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی رہنمائی میں،جموںو کشمیرڈیجیٹل حکومت کا ایک ابھرتا ہوا ماڈل ہے جس میں شفاف حکمرانی اور عوامی خدمات کی فراہمی کے لیے شہری مرکوز نقطہ نظر پر توجہ دی گئی ہے۔ اس بات کا مشاہدہ کرتے ہوئے کہ ٹیکنالوجی لوگوں کی زندگیوں میں حقیقی تبدیلی لا رہی ہے، لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ 2013 میں ای ٹرانزیکشن کی کل تعداد محض 20 لاکھ تھی۔ اس سال 25 نومبر تک ای ٹرانزیکشن کی تعداد 38.50 کروڑ ہے۔ اوسطاً جموں وکشمیر ہر منٹ میں 550 ای ٹرانزیکشنز ریکارڈ کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک موثر اور جوابدہ حکمرانی کی فراہمی ہماری اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ تمام محکموں میں کوا?رڈینیشن کر رہا ہے تاکہ شہریوں کے باہمی تعامل اور معلومات اور خدمات تک رسائی کو یقینی بنایا جا سکے اور خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے کے لیے فیڈ بیک فراہم کیا جا سکے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے اس بات پر زور دیا کہ ڈیجیٹل تبدیلی میں دیر سے آنے کے باوجود، جموں و کشمیر نے شہریوں کی خدمت میں ٹھوس تکنیکی فن تعمیر کے ساتھ کئی سنگ میل حاصل کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تیز رفتار ترقی جموں و کشمیر کی نئی شناخت ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے مزید مشاہدہ کیا کہ ڈیجیٹل جے اینڈ کے ویڑن دستاویز کا اجراءاور جموں و کشمیر سائبر سیکیورٹی پالیسی کے اجراءسے جدت کی طاقت کو استعمال کرنے اور ٹیکنالوجی کے تیزی سے بدلتے ہوئے منظرنامے میں آئی ٹی اثاثوں کو محفوظ بنانے کے لیے مشترکہ نقطہ نظر کو فروغ ملے گا۔ جموں و کشمیر کے ڈیجیٹل تبدیلی کے سفر پر بات کرتے ہوئے، لیفٹیننٹ گورنر نے ای گورننس کو اگلی سطح تک بڑھانے کے لیے جموں و کشمیر حکومت کے وڑن کا اشتراک کیا۔ ہم نے اگلے ایک، تین اور پانچ سالوں کے لیے روڈ میپ اور ایکشن پلان تیار کیا ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ایک بہتر ڈیجیٹل ڈیلیوری ایکو سسٹم کے لیے اگلے 3 سالوں میں 500 سے زیادہ خدمات آن لائن کی جائیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ لائن ٹو آن لائن ہمارا بنیادی مقصد ہے اور سرکاری دفاتر کا سفر کرنے کے بجائے لوگوں کو صرف ویب پر چلنے کی ضرورت ہے۔ ہماری حکمت عملی لوگوں کو کہیں بھی، کسی بھی وقت، کسی بھی ڈیوائس پر اعلیٰ معیار کی خدمات تک رسائی کے قابل بنانا ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا ہم آئی ٹی کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر بھی کام کر رہے ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے نوٹ کیا کہ ای-ا?فس، بیمس-امپاورمنٹ، آپ کی زمین-آپکی نگرانی آپ کا موبائل ہمارا دفاتر، ای-ا±نّت، ڈیجی لاکر، میری پہچان جیسے اقدامات نے گورننس میں جوابدہی اور شفافیت قائم کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نوجوانوں کے لیے ڈیجیٹل جموںو کشمیر انٹرنشپ اسکیم شروع کی گئی ہے جو ایک طالب علم کو آئی ٹی کے شعبے میں پہلے ہاتھ اور عملی کام کا تجربہ حاصل کرنے کا موقع فراہم کرے گی۔ محکمہ دیہی ترقی کے کئی ڈیجیٹل اقدامات نے نچلی سطح پر جمہوریت کو بااختیار بنایا ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ حال ہی میں ختم ہونے والے بیک ٹو ولیج پروگرام میں، 3 لاکھ دیہاتیوں نے آن لائن مختلف سرکاری خدمات تک رسائی حاصل کی جو شہریوں کے بڑھے ہوئے اعتماد کی عکاسی کرتی ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے جموں و کشمیر کے یو ٹی میں ایک بہتر ڈیجیٹل ماحولیاتی نظام کی تعمیر کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز سے تجاویز بھی طلب کیں۔