باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا
ایتھنز؍نئی دہلی/ یونان کے وزیر اعظم کیریاکوس متسوتاکیس نے جمعہ کو وزیر اعظم نریندر مودی کو فون کیا اور باہمی طور پر فائدہ مند ہندوستان-یورپی یونین آزاد تجارتی معاہدے کے جلد اختتام اور اگلے سال کے ا ے آئی امپیکٹ کی کامیابی کے لیے جمہوریہ ہیلینک کی حمایت سے آگاہ کیا۔ متسو تاکیس نے بھی وزیر اعظم مودی کے یوم پیدائش کے موقع پر پی ایم مودی کے ساتھ نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہوئے اس اشارے کی دلی تعریف کی۔ ” فون کال کے بعد وزیر اعظم کے دفتر (PMO) کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میںکہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے تجارت، سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی، جہاز رانی، دفاع، سیکورٹی، کنیکٹیویٹی اور عوام سے عوام کے تعلقات جیسے شعبوں میں دوطرفہ تعلقات میں ہونے والی پیش رفت کا خیرمقدم کیا، اور ہندوستان-یونان اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو مزید مضبوط کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا،وزیر اعظم میتسوتاکس نے ایک باہمی فائدہ مند ہندوستان-یورپی یونین آزاد تجارتی معاہدے کے جلد اختتام اور 2026 میں ہندوستان کی میزبانی میں ہونے والی AI امپیکٹ سمٹ کی کامیابی کے لئے یونان کی حمایت سے آگاہ کیا۔ انہوں نے باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا۔” رہنماؤں نے رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔ غور طلب ہے کہ اگست 2023 میں وزیر اعظم مودی کے یونان کے دورے کے دوران ‘ اسٹریٹجک پارٹنرشپ’ کی طرف بڑھا۔دونوں ممالک مختلف کثیرالجہتی فورمز پر بھی قریبی تعاون کرتے رہے ہیں۔فروری 2024 میں، مستو تاکیس نے ہندوستان کا سرکاری دورہ کیا ۔ 15 سال بعد یونان سے ہندوستان کا پہلا دوطرفہ سربراہ/سرکاری سطح کا دورہ – جس کے دوران دونوں ممالک نے اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید مضبوط اور گہرا کیا۔دونوں رہنماؤں نے اس بات پر دوبارہ زور دیا کہ جمہوریت کی مشترکہ اقدار، آزادی، بین الاقوامی امن و سلامتی، قواعد پر مبنی بین الاقوامی نظم، بین الاقوامی قانون کا احترام بشمول UNCLOS، اور انسانی حقوق کے ساتھ ساتھ مشترکہ تاریخی روابط اور دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ تعلقات بڑھتے ہوئے اسٹریٹجک تعلقات کی بنیاد ہیں۔وزیر اعظم مودی اور متسوتاکس نے تجارت، تجارت، سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی، توانائی، لاجسٹکس، بندرگاہوں اور بنیادی ڈھانچے کے شعبوں سمیت خطے کے ممالک کے درمیان مشغولیت اور تعاون کے ذریعے ہندوستان اور یورپ کے درمیان روابط بڑھانے کے لیے ہندوستان-مشرق وسطیٰ-یورپ اقتصادی راہداری (آئی ایم ای ای سی) پر بھی تبادلہ خیال کیا۔














