نئی دہلی ۔ 31؍ جولائی۔ ایم این این۔ ہندوستان نے جمعرات کو اقوام متحدہ سے متعلقہ معاملات پر پاناما کے ساتھ وفود کی سطح پر بات چیت کی اور اگست 2025 میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی کامیاب صدارت کے لیے پاناما کی حمایت کا اعلان کیا۔ دو طرفہ مذاکرات کے لیے وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے ایکس پر اپ ڈیٹ کا اشتراک کرتے ہوئے اسے "اقوام متحدہ کے معاملات پر مفید مشاورت” قرار دیا۔ انہوں نے پوسٹ کیا، "اقوام متحدہ کے معاملات پر مفید مشاورت ہوئی۔ پاناما کے نائب وزیر امور خارجہ مسٹر کارلوس آرٹورو ہوئس اور سکریٹری (مغرب( تنمایا لال نے دہلی میں وفود کی سطح پر بات چیت کی۔ ہندوستان اگست 2025 میں پاناما کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی نتیجہ خیز صدارت کی خواہش کرتا ہے۔” پاناما فی الحال 2025-2026 کی مدت کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن کے طور پر خدمات انجام دے رہا ہے۔ اسے پاکستان، ڈنمارک، یونان اور صومالیہ کے ساتھ غیر مستقل نشستوں کو پُر کرنے کے لیے گزشتہ انتخابات میں منتخب کیا گیا تھا۔ سلامتی کونسل 15 ارکان پر مشتمل ہے، پانچ مستقل ارکان، یعنی چین، فرانس، روس، برطانیہ اور امریکہ کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی طرف سے دو سال کی مدت کے لیے منتخب ہونے والے دس غیر مستقل ارکان ہیں۔ اس سے پہلے مئی میں پانامہ کے وزیر خارجہ ہاویر مارٹینز اچا نے جموں و کشمیر میں پہلگام دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کی تھی، جس میں 26 لوگوں کی جانیں گئیں۔ ان کا یہ تبصرہ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ششی تھرور کے ایک کثیر الجماعتی پارلیمانی وفد کے حصہ کے طور پر پانامہ کے دورے کے دوران آیا۔













