نئی دلی۔ منگل کو ریزرو بینک آف انڈیا کے ایک بیان کے مطابق، ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر اس وقت اتنے مضبوط ہیں کہ وہ 11 ماہ سے زیادہ کی درآمدات کو فنڈ دے سکیں اور جون 2024 کے آخر تک تقریباً 96 فیصد بیرونی قرضوں کو پورا کر سکیں۔ 2024-25 کی مدت کے دوران 6.4 بلین امریکی ڈالر کا اضافہ ہوا ہے اور 13 دسمبر تک 652.9 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔مرکزی بینک نے اپنے بلیٹن میں اس بات پر روشنی ڈالی کہ یہ ذخائر پائیدار سطح پر برقرار ہیں، جیسا کہ مختلف ریزرو ایکوینسی میٹرکس سے ظاہر ہوتا ہے، حالانکہ ان میں گزشتہ 11 ہفتوں میں سے 10 میں کمی ہوئی ہے، جو کہ ایک تازہ کثیر ماہ کی کم ترین سطح پر ہے۔ 13 دسمبر کو ختم ہونے والے ہفتے میں 1.988 بلین امریکی ڈالر کی کمی دیکھی گئی، جس سے کل ذخائر 652.869 بلین امریکی ڈالر رہ گئے۔ذخائر میں کمی کی وجہ ہندوستانی روپے کی قدر میں زبردست گراوٹ کو روکنے کے لیے آر بی آئی کے فعال اقدامات کو قرار دیا جا سکتا ہے۔ غیر ملکی کرنسی کے ذخائر کا خاطر خواہ بفر ملکی معیشت کو عالمی اقتصادی جھٹکوں سے بچانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، غیر ملکی کرنسی کے اثاثے، جو ان ذخائر کا سب سے بڑا حصہ ہیں، 562.576 بلین امریکی ڈالر رہے۔














