واشنگٹن ڈی سی/۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیر اعظم نریندر مودی کو اگلے ہفتے وائٹ ہاؤس میں مدعو کیا ہے۔ وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار نے پیر کو اس بات تصدیق کی۔ٹرمپ کے اپنے دوسرے دور اقتدار میں اقتدار سنبھالنے کے بعد، انہوں نے 27 جنوری کو پی ایم مودی کے ساتھ بات کی اور ہندوستان کی جانب سے مزید حفاظتی آلات خریدنے کی اہمیت پر زور دیا جو امریکہ میں تیار کردہ ہیں اور ان کے درمیان منصفانہ باہمی تجارتی تعلقات ہیں۔دہلی واشنگٹن کے ساتھ تجارتی تعلقات کو بڑھانے اور اپنے شہریوں کے لیے ہنر مند کارکنوں کے ویزے کے حصول کو تیز اور آسان بنانے کے لیے تیار ہے۔ چین کا مقابلہ کرنے کی کوششوں میں بھارت کو امریکہ کا سٹریٹجک پارٹنر سمجھا جاتا ہے۔پی ایم مودی اور صدر ٹرمپ کے درمیان ہونے والی بات چیت میں تجارتی محصولات بھی شامل ہو سکتے ہیں جس کی امریکی صدر نے ماضی میں امریکی مصنوعات پر ہندوستان کے اعلیٰ ٹیرف کی دھمکی دی تھی۔اس سے قبل، مرکزی حکومت نے تصدیق کی تھی کہ دونوں فریق پی ایم مودی کے امریکہ کے ابتدائی دورے پر کام کر رہے ہیں جو شاید فروری میں ہو سکتا ہے۔وزارت خارجہ کے سرکاری ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا تھا، "وزیر اعظم اور صدر ٹرمپ کے درمیان حال ہی میں ٹیلی فون پر بات چیت ہوئی ہے۔ دونوں فریق ہندوستان-امریکہ جامع عالمی اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو مزید گہرا کرنے کے لیے وزیر اعظم کے امریکہ کے ابتدائی دورے پر کام کر رہے ہیں۔ دورے کے لیے مخصوص تاریخوں کا اعلان مناسب وقت پر کیا جائے گا۔رائٹرز کی ایک رپورٹ کے مطابق، امریکہ بھارت کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے اور دونوں ممالک کے درمیان تجارت 2023-24 میں 118 بلین ڈالر سے تجاوز کر گئی، جس میں بھارت نے 32 بلین ڈالر کا تجارتی سرپلس پوسٹ کیا۔













