اندھی مخالفت،متواتر خلافت،سخت مایوسی اور منفی سوچ ان کا سیاسی نظریہ ہے: مودی
وارانسی:۵مارچ(یواین آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے آج یہاں اپوزیشن پر سیاسی مفاد کی وجہ سے حکومت کے اچھے کاموں کی بھی سراہنا نہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اندھی مخالفت،مسلسل خلافت،سخت مایوسی اور منفی سوچ ان کا سیاسی نظریہ ہے۔ وارانسی میں یوپی اسمبلی انتخابات میں اپنی آخری ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اپوزیشن پر ملکی بحران میں بھی سیاسی مفاد تلاشنے کا طنز کستے ہوئے کہا کہ ’جب ہندوستان کی فوج، ہندوستان کے لوگ پیدا شدہ بحران سے لڑتے ہیں تو یہ اس بحران کو اور سنگین بنانے کے لئے اس میں جو جو بھی پریشانیوں پیدا کرسکتے ہیں پوری طاقت سے پیداکرتے ہیں۔ہم نے کورونا بحران میں بھی دیکھا اور ا?ج یوکرین میں پیدا بحران میں بھی ان کے اس رویہ کو محسوس کر رہےہیں۔اندھی مخالفت،مسلسل خلافت،سخت مایوسی اور تنگ نظری ان کا سیاسی نظریہ بن چکا ہے۔ وارانسی کو دیکھ کر پورے پوارنچل میں ترقی کے اعتماد پیدا ہونے کا دعوی کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اکیسویں صدی کی یہ تیسری دہائی پوری دنیا کے لئے نئے چیلنجز اور بحران لے کرا?ئی ہے۔ لیکن اس سخت بحران اوران چیلنجز کو ہم مواقع میں تبدیل کریں گے یہ عزم صرف میرا نہیں ہے، صرف سرکاری کا نہیں ہے یہ عزم وارانسی کا ہے، یوپی کا ہے، ہندوستان شہریوں کا ہے اور اس سے بڑھ کر پورے ملک کا ہے۔