دُنیا میں جوہری ہتھیاروں کا سب سے بڑا ذخیرہ روس کے پاس
سرینگر/دنیا میں جوہری ہتھیاروں کا سب سے بڑا ذخیرہ روس کے پاس ہی ہے۔ ایسے میں ماہرین کا خیال ہے کہ روس کے اس اعلان سے عالمی بحران پیدا ہو سکتا ہے۔ تاہم روس کے علاوہ امریکہ، چین اور برطانیہ سمیت کئی دوسرے ممالک کے پاس بھی جوہری ہتھیار ہیں۔ جوہری ہتھیاروں کو تباہی کے ہتھیار کہا جاتا ہے۔ ایسے میں روس کے اعلان سے کشیدگی میں اضافہ فطری ہے۔ قابل ذکر ہے کہ روس کے پاس 5977، امریکہ کے پاس 5428، چین کے پاس 350، فرانس کے پاس 290، برطانیہ کے پاس 225، پاکستان کے پاس 165، انڈیا کے پاس 160، اسرائیل کے پاس 90 اور شمالی کوریا کے پاس 20 ایٹمی میزائل ہیں لیکن سوال یہ ہے کہ ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کے پروٹوکول کیا ہیں؟ ان تباہ کن ہتھیاروں کے ذخیرے کی چابیاں کس کے پاس ہیں؟ روس، امریکہ، چین اور برطانیہ میں ایٹمی ہتھیاروں کا بٹن کون دبا سکتا ہے؟ سابق امریکی میزائل لانچ آفسر بروس بلیئر، جو اب اس دنیا میں نہیں رہے، نے 70 کی دہائی میں امریکہ کے انٹیلی جنس جوہری میزائل اڈوں پر کام کیا۔ بروس بلیئر نے کہا تھا کہ ہمیں منٹ مین کہا جاتا تھا اور اس کی وجہ یہ ہے کہ حکم ملنے پر ہم ایک منٹ میں ایٹمی میزائل داغ سکتے ہیں‘۔ بروس اور ان کے ساتھی ہر وقت کمپیوٹر کی اس سکرین پر نظر رکھتے تھے جس پر کسی بھی وقت میزائل داغنے کا حکم آ سکتا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’امریکی نظام میں جوہری ہتھیاروں کے استعمال کا حکم صرف ایک شخص دے سکتا ہے اور وہ ہے ملک کا صدر‘۔ اسی لیے امریکی صدر کے ساتھ ہر وقت مخصوص لوگ ہوتے ہیں۔ ان کے پاس ایک بریف کیس ہوتا ہے جسے نیوکلیئر فٹ بال کہتے ہیں‘۔ یہ سیاہ رنگ کا چمڑے کا بریف کیس دیکھنے میں بہت ہی عام سا ہوتا ہے۔ لیکن اس کے اندر خاص آلات ہیں جن کے ذریعے صدر کسی بھی وقت اپنے سینیئر مشیروں اور کچھ دوسرے انتہائی اہم لوگوں سے بات کر سکتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق روس کے پاس 5977، امریکہ کے پاس 5428، چین کے پاس 350، فرانس کے پاس 290، برطانیہ کے پاس 225، پاکستان کے پاس 165، انڈیا کے پاس 160، اسرائیل کے پاس 90 اور شمالی کوریا کے پاس 20 ایٹمی میزائل ہیں۔