بی ایس ایف اہلکاروںنے گولیاں مار کر واپس بھگادیا
جموں کے ارینا سیکٹر میں سرحدی حفاظتی فورس کے اہلکاروںنے ہفتہ کے رو ز ایک ڈرون کو دیکھتے ہی اس پر گولیاں چلائیں جو واپس سرحد کے اُس پار چلاگیا ۔ اس کے فورا بعد بی ایف ایف اہلکاروں نے علاقے میں سریچ آپریشن شروع کیا اور ڈرون کے ذریعے ممکنہ طور پر گرائے گئے منشیات اور ہتھیار کی تلاش شروع کی ۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق جموں و کشمیر میں ڈرون کے ذریعے دراندازی کی ایک اور سازش کو بی ایس ایف کے اہلکاروں نے ہفتہ کی اولین صبح ناکام بنا دیا۔ معلومات کے مطابق جموں کے ارنیا سیکٹر میں ہفتہ کی صبح تقریباً 4.10 بجے پنڈی پوسٹ کے قریب پاکستانی ڈرون نمودار ہوا۔جیسے ہی وہاں تعینات بی ایس ایف کی 98 بٹالین کے جوانوں نے اس ڈرون کو دیکھا، انہوں نے اس پر کئی راو¿نڈ فائر کئے۔ اس کے بعد سے بی ایس ایف کے اہلکار اس ڈرون کی تلاش میں تلاشی مہم چلا رہے ہیں کہ آیا اس ڈرون سے ہتھیار یا منشیات وغیرہ گرائے گئے ہیں۔بی ایس ایف کے ترجمان نے بتایا کہ صبح 4.10 بجے فوجیوں نے ڈرون جیسی آواز سنی جس کے بعد وہ الرٹ موڈ پر آگئے۔ فوجیوں نے اس سمت فائرنگ شروع کر دی جہاں سے آواز آ رہی تھی۔ جس کے بعد پورے علاقے کو خالی کرا لیا گیا اور مشترکہ تلاشی آپریشن جاری ہے۔ ڈرون کی سمت کا پتہ لگتے ہی فوجیوں نے دس منٹ کے اندر اندر 18 راو¿نڈ فائر کیے۔دس دن پہلے اسی طرح لشکر طیبہ اور اس کے اتحادیوں نے آر ایس پورہ سیکٹر میں ڈرون کے ذریعے گولہ بارود کی ایک بڑی کھیپ گرائی تھی۔ پولیس نے 24 فروری کو جو اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کیا ان میں ایک پستول، دو میگزین (70 راو¿نڈز)، تین ڈیٹونیٹرز، تین ریموٹ کنٹرول آئی ای ڈیز، بارود کی تین بوتلیں، کارٹیکس کے تاروں کا ایک بنڈل، چھ دستی بم اور دو ٹائمر آئی ای ڈی شامل ہیں۔پچھلے ایک سال میںسیکورٹی فورسز نے جموں کے علاقے میں دو ڈرون کو مار گرایا ہے اور ان کے مواد کو ضبط کیا ہے، جس میں رائفلیں، آئی ای ڈیز، چسپاں بم اور منشیات شامل ہیں۔