غیر قانونی طور پر واکی ٹاکی رکھنے اور کووڈ پابندیوں کی خلاف ورزی کا الزام
نیپیداو(یو این آئی) میانمار کی معزول رہنما آنگ سان سوچی کو عدالت نے چار سال کی سزا سنائی ہے ۔ عدالت نے انہیں کئی غیر قانونی طور پر واکی ٹاکی رکھنے اور کووڈ پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے سمیت کئی الزامات میں قصوروار ٹھہرایا ہے ۔ دی نیشنل کی ایک رپورٹ کے مطابق 76 سالہ نوبل انعام یافتہ سوچی پرتقریباََ ایک درجن معاموں میں مقدمے چل رہے ہیں ، جن میں زیادہ سے زیادہ 100 سال سے زیادہ کی سزا ہو سکتی ہے ۔ تاہم سوچی نے اپنے اوپر لگنے والے تمام الزامات کی تردید کی ہے ۔اسکائی نیوز کے مطابق ان کے حامیوں کا کہنا ہے کہ فوج کو اپنے کاموں کو جائز قرار دینے اور سوچی کو سیاست میں واپس آنے سے روکنے کے لیے جھوٹے الزامات عائد کئے ہیں۔قابل ذکر ہے کہ سوچی کو فروری 2021 میں فوج نے تختہ الٹ کر گرفتارکر لیا تھا ۔ اس دوران ملک میں ایک سال کے لیے ایمرجنسی بھی نافذ کردی گئی ۔ انہیں پراوران کی پارٹی نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی پر جنٹا کی جانب سے گزشتہ سال کے انتخابات میں بے ضابطگیوں کا الزام لگایا تھا۔اس کے بعد ان کو دیگر رہنما¶ں کے ساتھ حراست میں لے لیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں پورے میانمار میں احتجاجی مظاہرے ہوئے تھے ۔