کشمیروادی کاباقی ملک ودنیاسے فضائی رابطہ منقطع ،سری نگرائرپورٹ بند،سنیچر کوسہ پہر تک تمام پروازوں کی آمد اورروانگی منسوخ
وادی کشمیر ،خطہ پیرپنچال ،چناب ویلی کے بالائی علاقوں میں بھاری اور میدانی علاقوں میں درمیانی درجے کی برف باری سے معمولات زندگی درہم وبرہم ہو کر رہ گئے۔اس دوران جموں شہر اوراسکے مضافاتی علاقوں میں تیز بارشوںکی وجہ سے معمولات زندگی میں خلل پڑا۔اس دوران سنیچر کے روز کشمیروادی کاباقی ملک ودنیاسے زمینی وفضائی رابطہ منقطع رہا،کیونکہ پورے دن سری نگرائروپورٹ کوپروازوں کیلئے بندرکھاگیاجبکہ سری نگر جموں قومی شاہراہ،سری نگر لیہہ شاہراہ،مغل روڑ اورٹنل کے آرپاردیگرکئی سڑک رابطے بندرہے اورساتھ ہی درجنوں دیہی ودُورفتادہ علاقوں کارابطہ منقطع رہا
۔تفصیلات کے مطابق وادی کا جہاں ملک کے باقی حصوں کے ساتھ زمنی و فضائی رابطہ منقطع ہوگیا ہے وہیں وای کے دور افتادہ علاقے بھی اپنے اپنے ضلع صدر مقامات سے منقطع ہوگئے ہیں۔وادی میں خراب موسمی حالات کے باعث ہفتے کو فضائی ٹرانسپورٹ بھی ایک بار پھر متاثر ہو کر رہ گیا۔ ادھر محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ وادی میں دن گذرنے کے ساتھ ساتھ برف باری کا سلسلہ بتدریج تھم سکتا ہے اور9 جنوری سے موسم میں بہتری واقع ہوسکتی ہے۔گرمائی دارلحکومت سری نگر میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران9 سینٹی میٹر برف ریکارڈ ہوئی ہے ،اورسنیچر کوپورے دن سری نگرمیں وقفے وقفے سے برف باری کاسلسلہ جاری رہا۔وادی کے مشہور زمانہ سیاحتی مقام گلمرگ میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران زائد از ایک فٹ تازہ برف جمع ہوئی ہے جبکہ وادی کے دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں6.4 سینٹی میٹر تازہ برف جمع ہوئی ہے ۔سنیچر کوپورے دن دونوں سیاحتی مقامات پربھی وقفے وقفے سے برف باری کاسلسلہ جاری رہا۔اُدھر بارہمولہ میں 4انچ ،بانڈی پورہ میں 5انچ ،سرحدی ضلع کپوارہ میں بھی 6.4 سینٹی میٹر تازہ برف جمع ہوئی ہے جبکہ وسطی ضلع بڈگام اورگاندربل میں درمیانہ درجے کی برف باری ہونے کی اطلاع ملی ۔تاہم کولگام میں بھاری برف باری ہوئی لیکن جنوبی کشمیرکے باقی تین اضلاع اننت ناگ ،شوپیان اورپلوامہ میں درمیانہ درجے کی برف باری ہونے کی اطلاعات موصول ہوئیں ،گیٹ وے آف کشمیر کے نام سے مشہور قصبہ قاضی گنڈ میں 20 سینٹی میٹر برف ریکارڈ ہوئی ہے ۔وسطی ضلع بڈگام کے کئی دور افتادہ علاقوں میں ایک فٹ تازہ برف جمع ہوئی ہے جبکہ جنوبی ضلع کولگام کے اہربل، دندوڈ، کھل اور ڈی ایچ پورہ میں ڈیڑھ ڈیڑھ فٹ تازہ برف جمع ہوئی ہے۔بانہال میں 31.4 سینٹی میٹر تازہ برف جمع ہوئی ہے جبکہ بٹوٹ اور بھدرواہ علاقوں میں بھی 3 سینٹی میٹر تازہ برف ریکارڈ ہوئی ہے۔کشتواڑ ضلع میں بھاری برف باری ہوئی اوروہاں صورتحال میں کوئی بہتری نہیں آئی تھی ۔خطہ پیرپنچال کے تحت آنے والے اضلاع راجوری اورپونچھ میں بھی برف وباراں کاسلسلہ جاری ہے جطکہ صوبہ جموں میں موسلا دھار بارشیں ہوئیں اور جموں میں 83.5 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے۔دریں اثنا وادی میں بھاری برف باری سے معمولات زندگی در و برہم ہوکر رہ گئے ہیں۔سڑکوں پر جمع برف نے لوگوں کو گھروں میں ہی مقید کر دیا ہے۔
سری نگر میں بھی ہفتے کو کارباری سرگرمیاں متاثر اور ٹرانسپورٹ کی نقل و حمل بھی متاثر رہی جبکہ دیگر ضلع صدرمقامات پر بھی بازاروں میں کم ہی دکان کھلے رہے جبکہ اکا دکا گاڑیوں کو ہی چلتے ہوئے دیکھا گیا۔وادی کے بالائی و دیگر دور افتادہ علاقوں میں ٹرانسپورٹ کی نقل و حمل مکمل طور پر بند رہی جبکہ دیگر سرگرمیاں بھی مفقود رہیں۔دریں اثناءکشمیر کا بھاری برف باری سے ملک و بیرون دنیا کے ساتھ زمینی و فضائی رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔جہاں وادی کو ملک کے باقی حصوں کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر- جموں قومی شاہراہ کو کئی مقامات پر چٹانین کھسک آنے کے پیش نظر ہفتے کے روز ایک بار پھر بند کر دیا گیا ہے وہیں سری نگر ہوائی اڈے پر بھی سہ پہرتک سبھی پروازوں کو منسوخ کر دیا گیا ۔موصولہ اطلاعات کے مطابق وادی کے کئی دور افتادہ علاقوں کا بھی بھاری برف باری کے باعث اپنے اپنے ضلع صدر مقامات کے ساتھ رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔ایک ٹریفک عہدیدار نے بتایا کہ سری نگر جموں قومی شاہراہ پر کئی مقامات پر چٹانین کھسک آنے کے پیش نظر ہفتے کو ایک بار پھر ٹریفک کی نقل و حمل کے لئے معطل کر دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ جواہر ٹنل کے آر پار کم سے کم تین تین فٹ برف جمع ہے۔ان کا کہنا تھا کہ شاہراہ کو قابل آمد و رفت بنانے کے لئے کام شد ومد سے جاری ہے اور متعلقہ حکام کی طرف سے گرین سگنل ملنے کے بعد ہی اس کو کھولا جائے گا۔بتاٰدیں قومی شاہراہ کو بدھ کی شام بھی ٹریفک کی نقل حمل کے لئے بند کر دیا گیا تھا جس کے باعث شاہراہ پر مختلف مقامات پر زائد از تین ہزار گاڑیاں درماندہ ہوئی تھیں۔حکام نے شاہرہ کو صاف کرکے جمعے کے روز ٹریفک کی نقل وحمل کے لئے بند کردیا تھا۔وادی کشمیر کو لداخ یونین ٹریٹری سے جوڑنے والی سری نگر- لیہہ شاہراہ اور جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کو صوبہ جموں کے ضلع پونچھ کے ساتھ جوڑنے والا تاریخی مغل روڈ کئی روز سے بند ہی ہے۔ادھر سری نگر ہوائی اڈے پر ہفتے کو ایک بار پھر کم روشنی کی وجہ سے کئی پروازوں کو منسوخ کیا گیا۔ متعلقہ حکام نے بتایا کہ خراب موسمی حالات کی وجہ سے دس پروازوں کو منسوخ کیا گیا ہے جبکہ دیگر کئی پروازوں کو موخر کیا گیا ہے۔بتادیں کہ جمعے کے روز سری نگر ہوائی اڈے پر 31 پروازوں نے آپریٹ کیا تھا جبکہ بعد میں خرب موسمی حالات کی وجہ سے 6 پروازوں کو معطل کیا گیا تھا۔ دریں اثنا تازہ بھاری برف باری سے وادی کے کئی دور افتادہ علاقے اپنے اپنے ضلع صدر مقامات سے منقطع ہوگئے ہیں۔موصولہ اطلاعات کے مطابق بھاری برف جمع ہونے سے وسطی ضلع بڈگام کے کئی علاقے بشمول پارس آباد، وترہیل، شولی پورہ، بٹہ پورہ وغیرہ جیسے درجنوں دیہات کی رابطہ سڑکوں برف جمع ہے جس سے لوگوں کا پیدل چلنا پھرنا بھی ناممکن بن گیا ہے گاڑیوں کے چلنے کی کوئی بات ہی نہیں ہے۔لوگوں نے متعلقہ حکام سے اپیل کی ہےکہ وہ اس سڑکوں سے برف ہٹانے کا کام جنگی بنیادوں پر شروع کرے تاکہ لوگوں کی ایک جگہ سے دوسری جگہ نقل و حمل بحال ہوسکے نیز کسی مجبوری جیسے بیماروں کو ہسپتال پہنچانے میں لوگوں کو دقتوں کو سامنا نہ کرنا پڑے۔