جموںوکشمیر اکیڈیمی آف آرٹ ، کلچر اینڈ لنگویجز ( جے کے اے اے سی ایل) کے زیر اہتمام 4روزہ شاعری فیسٹول آج یہاں شروع ہوا۔تقریب کی صدارت ہندی کے مشہورو معروف شاعر اور ادیب پروفیسر ( ڈاکٹر ) راج کمار نے کی۔ایوانِ صدارت میں پروفیسر نرمل وِنود ، ایڈیشنل سیکرٹری ڈاکٹر اے ایس امن اور جے کے اے اے سی ایل کے چیف ایڈیٹر ڈاکٹر جاوید راہی بھی تھے۔تقریب کا آغاز آج جے کے اے اے سی ایل کے کے ایل سہگل ہال میں ہندی” کوی سمیلن “ سے ہوا۔پروفیسر راج کمار نے اَپنے صدارتی خطاب میں قومی اور علاقائی زبانوں کی ترقی کے لئے اکیڈیمی کی کوششوں کو سراہا۔ اُنہوں نے کہا کہ خطے کی مختلف زبانوں میں اَدبی میلے کے انعقاد سے ڈوگری ، کشمیری ، ہندی ، پنجابی اور اُردو کو فروغ ملے گا۔ڈاکٹر اے ایس امن نے اَپنے خطبہ اِستقبالیہ میں کہا کہ اِس تقریب کا مقصد شعراءکو اَپنے فکری خیالات کو مدعو سامعین کے سامنے پیش کرنے کے لئے ایک پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ اکیڈیمی 2022ءمیں مزید میگا ایونٹوں کا اِنعقاد کرے گی۔ڈاکٹر نرمل وِنود نے کہا کہ اَدب نے تحریک آزادی میں اہم کردار اَدا کیا اور بالخصوص شاعری نے عوام میں قوم پرستی کا شعور بیدار کرنے میں اہم رول اَدا کیا۔کوی سمیلن میں جن ممتاز شعراءنے مختلف موضوعات پر اَپنی نظمیں سنائیں ان میں پروفیسر راج کمار، ڈاکٹر آدرش پرکاش، پروفیسر نرمل وِنود، شیام بہاری،نریش کمار ©اُداس، مہاراج کرشن موسیٰ، سنجیو بھسین ، ڈاکٹر ڈوگرہ، پون کھجورا، ڈاکٹر پرشوتم کمار، وکرم ساہی، امیتا مہتا ، ڈاکٹر جسپال سنگھ ، سمن پال اور سونیا اپادھیائے شامل تھے۔نظامت کے فرائض ریتا کھڈیال اِنچارج ہندی شیرازہ نے اَنجام دی۔ ڈاکٹر جاوید راہی نے شکریہ کی تحریک پیش کی۔