خطرے میں پڑنے والے ممالک سے آنے والے افراد جن کے ٹیسٹ منفی بھی آئے ہیں انہیں لازمی7 دن تک قرنطینہ رہنا چاہیے۔۔۔۔۔ایس ای سی
شدید تشویش اور اومیکرون کے خدشے کے پیش و نظر جموں و کشمیر حکام نے سرینگر بین الاقوامی ہوائی اڈے پر تمام بین الاقوامی مسافروں کے لئے CoVID-19 RT-PCR ٹیسٹ کو لازمی قرار دیا ہے جبکہ خطرے میں پڑنے والے ممالک سے آنے والے لوگ جن کا ٹیسٹ منفی آیا ہے کو 7 دن تک قرنطینہ میں رہنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔گورنر انتظامیہ کی جانب سے ایک حکم نامہ جاری کیا ہے جس میں ریاستی ایگزیکٹو کمیٹی نے ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ 2005 کے سیکشن 24 کے تحت جموں و کشمیر میں بین الاقوامی آمد کے حوالے سے اضافی اقدامات کے لیے احکامات صادر کئے ہیں اور حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ایم او ایچ ایف ڈبلیو کی طرف سے وقتاً فوقتاً جاری کردہ رہنما خطوط کے مطابق سری نگر بین الاقوامی ہوائی اڈے پر کووڈ 19 RT-PCR ٹیسٹ کی سخت اسکریننگ اور انعقاد کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔تازہ حکم نامے کے مطابق کہ کوویڈ 19 مثبت پائے جانے والے کسی بھی شخص کو قرنطینہ میں رکھا جائے گا اور معیاری پروٹوکول کے مطابق سلوک کیا جائے گا جبکہ انڈیا SARS-CoV-2 جینومکس کنسورشیم (INSACOG) گائیڈنس دستاویز کے مطابق مثبت کیسوں کے نمونے نامزد کردہ INSACOG جینوم سیکوینسنگ لیبارٹریز (IGSLs) کو فوری طور پر بھیجے جائیں گے۔ اس میں لکھا گیا ہے کہ ایم او ایچ ایف ڈبلیو کے رہنما خطوط کے مطابق مثبت تجربہ کرنے والے مسافروں کے رابطوں کی قریبی ٹریکنگ اور جانچ کی جائے گی۔اس دوران نامزد سرویلنس افسران کو اپنی نامزد کردہ INSACOG جینوم سیکوینسنگ لیبارٹریز (IGSLs) کے ساتھ قریبی تال میل قائم کرنے کو لازمی قرار دیا گیا ہے جس کا مقصدجینومک تجزیہ کے نتائج کو تیز کرنا۔کے این ایس کے مطابق اس میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ مختلف حالتوں کی موجودگی کی صورت میں صحت عامہ محکمہ کو ضروری اقدامات اٹھانے ہونگے جبکہ آرڈر میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ خطرے میں پڑنے والے ممالک سے تعلق رکھنے والے افراد جن کے ٹیسٹ منفی آئے ہیں انہیں 7 دن کے لیے ہوم قرنطینہ میں رہنے کا مشورہ دیا گیا ہے تاہم بعد میں ان کا دوبارہ ٹیسٹ 8 دنوں کے بعد کیا جائے گا اور اگر ٹیسٹ منفی آتا ہے تو کم از کم انہیں دو ہفتوں تک خود کو الگ تھلگ رکھنا چاہیے اور احتیاطی تدابیر بھی اٹھانے چاہئیںجبکہ آرڈر میں مزید کہا گیا ہے کہ "ٹیسٹ-ٹریک-ٹریٹ-ویکسینیٹ” کے اصول پر عمل درآمد کیا جائے گا تاکہ MoHFW کے رہنما خطوط کے مطابق کنٹینمنٹ کے اقدامات پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنایا جا سکے۔