سری نگر/09 جولائی2024ئ
چیف سیکرٹری اَتل ڈولو نے آج این ایچ اے آئی ، این ایچ آئی ڈِی سی ایل ، بی آر او ، بیکن اور پروجیکٹ سمپارک سمیت عمل آوری اَیجنسیوں کے ساتھ تفصیلی میٹنگ منعقد کی تاکہ جموںوکشمیر یوٹی کے طول و عرض میں قومی شاہراہوں کے وسیع نیٹ ورک کی تعمیر میں اَب تک کی پیش رفت کا جائزہ لیا جاسکے۔میٹنگ میں اے سی ایس فارسٹ ، پرنسپل سیکرٹری اے پی ڈی، صوبائی کمشنر کشمیر اور صوبائی کمشنر جموں، سیکرٹری آر اینڈ بی ، سیکرٹری ریونیو ، ضلع ترقیاتی کمشنروں ، چیف اِنجینئران پی ڈبلیو ڈِی علاوہ دیگر متعلقہ افسران سمیت سینئر اَفسروں نے بھی شرکت کی۔دورانِ میٹنگ چیف سیکرٹری نے متعلقہ عمل آوری ایجنسیوں پر زور دیا کہ وہ زمینی سطح پر پیش رفت دکھانے کے حوالے سے اَپنی کارکردگی کو بہتر بنائیں۔اُنہوں نے کہا کہ ٹائم لائنز میں بار بار تبدیلی ایک اچھی علامت نہیں ہے اور اِس کی واضح جواز کے تصدیق ہونی چاہیے ۔ اُنہوں نے کہا کہ مستقبل میں ڈیڈ لائنز میں اس طرح کی یکطرفہ تبدیلی سے گریز کیا جانا چاہیے۔اَتل ڈولونے متعلقہ صوبائی اور ضلعی اِنتظامیہ کو ہدایت دی کہ وہ ان اہم سڑک منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لئے کام کی رفتار کی باقاعدگی سے نگرانی کریں۔ اُنہوں نے متعلقہ عمل آوری ایجنسیوں پر زور دیا کہ وہ عدالتی مقدمات، زمین کے تنازعات اور زمین کی حوالگی اور ان منصوبوں پر عمل درآمد میں درپیش دیگر مسائل کو حل کرنے میں مکمل تعاون کریں۔مزید برآں، چیف سیکرٹری نے اَب تک کی پیش رفت کا پروجیکٹ وار جائزہ لیا۔ اُنہوں نے اِن منصوبوں کے ہر مرحلے پر کام کی تکمیل کی ممکنہ تاریخ کے بارے میں دریافت کیا۔ اُنہوں نے میٹنگ میں متعلقہ اِداروں کی طرف سے اُٹھائے گئے مسائل کے حوالے سے موقعہ پر ہی ہدایات بھی جاری کیں۔میٹنگ میں کٹرا۔اَمرتسر۔دہلی ایکسپریس وے کے مختلف مراحل کے بارے میںجانکاری دی گئی کہ یہ پروجیکٹ کئی مرحلوں میں تقسیم کیا گیا ہے اور ہر مرحلے پر بیک وقت کام جاری ہے۔ مزید جانکاری دی گئی کہ اس پروجیکٹ کے کچھ مراحل بشمول بالسوا۔ہیرا نگر، ہیرا نگر۔وِجے پور، وِجے پور۔کنجوانی اور کنجوانی۔سدھرا ستمبر 2025 ءسے پہلے مکمل ہوجائیں گے۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ جہاں تک رِنگ روڈ جموں کے کام کا تعلق ہے تو یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ کام بڑے پیمانے پر مکمل ہوچکا ہے اور صرف چند معمولی کام ہوئے ہیں اور اَب ایک ٹنل مکمل ہونا باقی ہے۔ بتایا گیا اسے جون 2025ءتک مکمل کیا جائے گا۔جموں سری نگر قومی شاہراہ (این ایچ۔ 44) کے نامکمل مراحل کے بارے میں تفصیلات دیتے ہوئے بتایا گیا کہ تمام ٹنلوں پر کام جاری ہے اور جون 2026 ءتک مکمل ہوجائے گا۔میٹنگ کو مزید جانکاری دی گئی کہ بانہال بائی پاس منصوبہ رواں سال ستمبر کے مہینے میں اور دیگر گزرگاہیں جون 2025 ءتک مکمل کی جائیں گی۔دورانِ میٹنگ زیر بحث آنے والا ایک اور منصوبہ سری نگر رِنگ روڈ تھا۔میٹنگ کو بتایا گیا کہ منصوبے پر 42.8 فیصد پیش رفت ہو رہی ہے۔ اِس میں مزید کہا گیا کہ یہ منصوبہ جون 2025ءتک شروع ہو جائے گا۔ اِس میٹنگ کے دوران اس ہائی وے کے بعد کے مراحل بشمول مرحلہ دوم (ماگام ۔پاندچھ) اور مرحلہ سوم (لسجن۔ پاندچھ براستہ ڈلگیٹ ) پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔این ایچ آئی ڈِی سی ایل کی طرف سے ناربل۔بارہمولہ۔اوڑی ہائی وے کی اَپ گریڈیشن پر پیش رفت کی جانکاری دی گئی۔ یہ اِنکشاف کیا گیا کہ سنگرام فلائی اوور پر کام 96 فیصد مکمل ہوچکا ہے اور اِس سال اکتوبر تک کھول دیا جائے گا۔ یہ بھی کہا گیا کہ بارہمولہ بائی پاس (14.2 کلومیٹر) اور پٹن بائی پاس (10.9 کلومیٹر) پر کام جلد ہی ہاتھ میں لیا جائے گا۔اِس کے علاوہ کھنہ بل۔ پہلگام روڈ (این ایچ 501)، رفیع آباد۔ترہگام روڈ، ماگام۔سرنکوٹ روڈ کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ جواہر ٹنل اور پرانے چھانہ پورہ پُل کی بحالی جیسے دیگر کاموں کے علاوہ بمنہ ، صنعت نگر اور نوگام فلائی اووروںکی پیش رفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔میٹنگ میں جموں اَکھنور ایلیویٹیڈ کوریڈور کی رفتار اور پیش رفت پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ اس نے توی چوتھے پل۔ ستواری ۔ ہوائی اڈہ۔ میران صاحب۔ آر ایس پورہ ۔ سچیت گڑھ روڈ کے علاوہ کٹرا ۔ بسوہلی۔ بنی ۔ بھدرواہ ۔ ڈوڈہ روڈ کی ترقی کا بھی جائزہ لیا۔ تاکہ اِن علاقوں کے درمیان زیادہ قابل اعتماد اور متبادل رابطہ قائم کیا جاسکے۔دورانِ میٹنگ جن دیگر اہم سڑکوں پر بحث و تمحیص ہوئی ۔اِن میں چنانی۔سدھ ما دیو روڈ، بھدرواہ۔چمبا روڈ، گوہا۔کھیلانی، کھیلانی۔کھنہ بل روڈ اور راجوری۔پونچھ ہائی ویز شامل ہیں تاکہ پیرپنجال خطے میں روڈ نیٹ ورک کو بڑھایا جا سکے۔میٹنگ میں بڑے شہروں تک بڑی ٹنلوں، وایا ڈِکٹ ، فلائی اووروں، بائی پاسز پر کام کی رفتار پر بھی غور وخوض کیا گیا۔میٹنگ میں زیڈ مورٹنل پر کام کا بھی جائزہ لیا گیا جو سونہ مرگ کے سیاحتی مقام سے قابل اعتماد کنکٹویٹی کو یقینی بنائے گی۔ بتایا گیااِس برس اگست کے مہینے میں اور زوجیلا ٹنل پر ستمبر 2026 ءمیں کام مکمل ہوجائے گا۔