نئی دلی/مرکزی وزیر تعلیمجناب دھرمیندر پردھان نے آج ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ محکمہ اسکولی تعلیم اور خواندگی کی جائزہ میٹنگ کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کیا۔ تعلیم کے وزیر مملکت جناب جینت چودھری نے بھی اجتماع سے خطاب کیا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے، جناب پردھان نے پورے ہندوستان میں اسکولی تعلیم کی مجموعی ترقی کے لیے اگلے پانچ سالوں کے روڈ میپ پر اپنے خیالات کا اشتراک کیا۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وکست بھارت کے وژن کا ایک اہم ستون ہے اور اس مقصد کو حاصل کرنے کے لئے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے مل کر کام کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی کے تقریباً چار سالوں میں، ملک میں تعلیمی ماحولیاتی نظام نے زبردست ترقی کی ہے اور قومی تعلیمی پالیسی کا نفاذ بھارت کو علم کی سپر پاور میں تبدیل کرنے اور معیاری تعلیم تک مساوی اور جامع رسائی کو فعال کرنے کی کلید ہے۔ہندوستانی زبانوں میں تعلیم کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی 2020 مادری زبانوں اور تمام ہندوستانی زبانوں میں تعلیم کی اہمیت پر زور دیتی ہے۔ انہوں نے قومی تعلیمی پالیسی کی بنیادی روح کو آگے بڑھانے پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان ایک نوجوان ملک ہے اور ہمارا چیلنج 21ویں صدی کی دنیا کے لئے عالمی شہری بنانا ہے جو تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے اور ٹیکنالوجی سے چل رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک ایسے تعلیمی نظام کو یقینی بنانا جو جڑوں اور مستقبل دونوں پر مشتمل ہو، ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے اسکولوں میں ایک جامع نقطہ نظر کے ساتھ ٹیکنالوجی کی تیاری کی اہمیت پر زور دیا اور طلباء میں تنقیدی سوچ کو یقینی بنایا۔انہوں نے زور دیا کہ ریاستوں اور مرکز دونوں کو ایک ٹیم کے طور پر تعلیمی ماحولیاتی نظام کو مضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے بہترین طرز عمل کو نقل کرنے اور ان کو بڑھانے کے لیے کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تمام اسٹیک ہولڈرز سے اپیل کی کہ وہ صلاحیتوں کو مضبوط بنانے، ایک باہمی تعاون پر مبنی تعلیمی نظام کی تعمیر اور وکست بھارت کے کلیدی ستون کے طور پر تعلیم کا فائدہ اٹھانے کے لیے مل کر کام کریں۔انہوں نے اپنے اسکول کے اساتذہ کے ساتھ جذباتی رابطے اور ہمارے تعلیمی ماحولیاتی نظام کو مزید متحرک بنانے میں اساتذہ کی استعداد کار میں اضافے کی اہمیت کے بارے میں بھی بات کی۔ قابلیت پر مبنی تعلیم کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ہمیں روزگار کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے اپنی ہنر مندی کی صلاحیتوں کو بھی بڑھانا چاہیے۔