ٹماٹر ایک ماہ میں 50فیصد اور بینگن فیصد مہنگا ،کریلا مزید کڑوا لگنے لگا
سرینگر//بازاروں میں سبزیوں، انڈے اور مرغی کے گوشت کی رٹیل قیمتیں بلند ہیں، جس سے عام آدمی کو پریشانی کا سامنا ہے۔ ٹماٹر کی قیمت ایک ماہ قبل 45سے50 روپے سے بڑھ کر 80سے100 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے، جب کہ بیگن 110سے140 روپے فی کلو فروخت ہو رہا ہے۔.کریلا، ہری مرچ اور کریلا جیسی دیگر سبزیوں کی قیمتوں میں بھی اوسطاً 50 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ مقامی بازاروں میں انڈے اور مرغی کے گوشت کی قیمتوں میں 20 سے 30 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ گرمی کی لہروں اور شدید بارش کی وجہ سے بنگلور اور ہماچل پردیش سے ٹماٹروں کی سپلائی کم ہے۔ گرمی کی لہروں اور بھاری بارش کی وجہ سے رسد میں رکاوٹ کی وجہ سے پیداوار متاثر ہوئی۔سرکارکا کہنا ہے کہ لوگوں کو قیمتوں کے درد کا سامنا ہے کیونکہ مرکز نے کسانوں کو کھادوں اور ٹرانسپورٹ سبسڈی میں مدد کم کردی ہے، جب کہ موسمی حالات نے بھی صورتحال کو مزید خراب کردیا ہے۔ایک گھریلو خاتون نے کہاکہ پچھلے تین ہفتوں کے دوران سبزیوں، انڈوں اور مرغی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ ٹماٹر کی قیمتیں دوگنی ہو گئی ہیں، اور پیاز کی قیمتیں بھی انچولی بڑھ رہی ہیں۔ اشیائے ضروریہ کی مہنگائی کسی نہ کسی طریقے سے ہمیں تکلیف دیتی رہتی ہے۔اپریل اور مئی میں مشاہدہ کردہ 8.7 فیصد کی شرح سے جون میں خوراک کی افراط زر میں شدت آنے کا امکان ہے۔ کرسیل کے فوڈ پلیٹ لاگت ٹریکر کے مطابق، گھر میں پکے سبزی خور کھانے کی قیمت میں سال بہ سال 10 فیصد اضافہ ہوا، جو چھ ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، جب کہ نان ویجیٹیرین کھانوں کی قیمت سات ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔آر بی آئی نے خوراک کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر مسلسل تشویش ظاہر کی ہے۔ کنزیومر پرائس انڈیکس پر مبنی خوردہ افراط زر مئی میں 4.75 فیصد کی ایک سال کی کم ترین سطح پر آ گیا۔تاہم، کھانے کی ٹوکری میں افراط زر 8.69 فیصد تھی، جو اپریل میں 8.70 فیصد سے معمولی طور پر کم تھی۔تاہم، جنوبی ریاستوں سے تازہ فصلیں جلد ہی منڈیوں میں آنے والی ہیں، جس سے چند دنوں میں قیمتیں کم ہو جائیں گی، صارفین کے امور کی وزارت کے حکام توقع کرتے ہیں کہ موسم گرما کی اہم سبزیوں کی بوائی اچھی بارشوں کی وجہ سے مضبوطی سے پھیل رہی ہے۔